کراچی ( اے بی این نیوز )سٹیٹ بینک کا شرح سود11فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان۔گورنرسٹیٹ بینک نے کہا کہ مہنگائی کی شرح اس وقت 7.2فیصد ہے۔ معاشی اشاریوں میں بہتری آئی ہے۔ ایکسپورٹ میں چار فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ مئی اور جون میں مہنگائی کی شرح کچھ بڑھی ہے۔
تمام معاشی اشاریئے دیکھ کر فیصلہ کیا ہےکہ شرح سود11فیصد پر برقرار رکھی جائے۔ بیرونی کھاتوں پر زیادہ توجہ مرکوز ہے۔ گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر تقریباً30ارب ڈالرز تھیں۔
پچھلے سال ایکسپورٹس چارفیصد سے زائد رہیں۔ زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا۔
معیشت کی بہتری کیلئے کام ہورہا ہے۔ بیرونی کھاتوں پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی۔ گزشتہ مالی سال میں تمام ادائیگیاں وقت پر کی گئیں۔ اپریل سے مہنگائی میں اضافےکا رجحان شروع ہوا۔
جون اورجولائی میں بھی مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔
بجلی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافےکو سامنے رکھ کر شرح سود برقرار رکھنے کافیصلہ کیا۔ کرنٹ اکائونٹ 14سال بعد سرپلس کی بلند سطح پر پہنچا۔ اگلے سال مہنگائی کی شرح 5سے 7فیصد رہے گی۔
ترسیلات زر میں 8ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔ ترسیلات زراگلے سال 40ارب ڈالر تک پہنچ سکتے ہیں۔
زرمبادلہ کے ذخائر میں تقریباً5ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔
مزید پڑھیں : بلوچستان ،اسکولوں کی چھٹیوں میں 20 روز تک اضافہ کیا جائے،ڈائریکٹر سکولز کو درخواست