اسلام آباد (اے بی این نیوز) پی ٹی آئی راہنما اور قانون دان نعیم پنجو تھہ نے کہا ہے کہ جو ججز حق اور انصاف کی بات کرتے ہیں، انہیں دباؤ، تبادلوں یا دیگر مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے صرف تفتیشی تعاون نہ کرنے کی بنیاد پر ضمانتیں خارج کیں، جبکہ مقدمات میں شواہد کے بغیر صرف الزامات پر سزائیں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ بانی نے کبھی اپنے مؤقف سے انکار نہیں کیا اور وہ ہر فورم پر تعاون کر رہے ہیں، مگر بغیر سی سی ٹی وی فوٹیج کے صرف الزامات کی بنیاد پر فیصلے سنائے جا رہے ہیں۔
اے بی این نیوز کے پروگرام “بدلو” میں گفتگو کرتے ہوئے نعیم پنجو تھہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے 10 ہزار مقدمات کے فیصلے چار ماہ میں کرنے کی ہدایت دی ہے، لیکن اتنے زیادہ مقدمات اور گواہان کے ساتھ چار سال میں بھی فیصلے ممکن نہیں۔ ان کے مطابق جمہوریت کا ساتھ دینے والوں کو سزائیں دی جا رہی ہیں، جبکہ جو لوگ راستہ چھوڑ دیتے ہیں، انہیں تحفظ مل رہا ہے۔
اس موقع پر ن لیگ کے رہنما علی گوہر بلوچ نے کہا کہ حکومت کا ڈیجیٹل سسٹم متعارف کرانا قابلِ تحسین اقدام ہے، لیکن اوور بلنگ کی مکمل انکوائری ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد دہشت گرد ہیں، چاہے وہ کسی بھی جماعت سے تعلق رکھتے ہوں۔ ان کے مطابق اگر دہشت گردی کی عدالتیں سزا دے رہی ہیں تو یہ قانون کی عملداری ہے اور خواتین کو جلسوں میں دھمکیاں دینے والوں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نادر گبول نے اس موقع پر کہا کہ موجودہ وزیر خزانہ سابق وزراء کے مقابلے میں زیادہ اہل ہیں اور اکنامکس کے ساتھ فنانس کی مکمل سمجھ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر آڈیٹر جنرل کی رپورٹس میں شواہد موجود ہیں تو انویسٹیگیشن ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم لیوی کے ذریعے اگر بچت ہو سکتی ہے تو عوام پر بوجھ کم ہونا چاہیے، خاص طور پر موٹر سائیکل اور رکشہ استعمال کرنے والے طبقے کے لیے ریلیف ضروری ہے۔
نادر گبول نے شوگر ایکسپورٹ کے معاملے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر پرائم منسٹر کی فیملی اس سے فائدہ اٹھاتی ہے تو یہ واضح کانفلکٹ آف انٹرسٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کین کمشنر نے شوگر ایکسپورٹ روکنے کی سفارش کی تھی، مگر اس کے باوجود اجازت دی گئی، جس کے بعد چینی مہنگی ہوئی اور عوام پر اضافی بوجھ پڑا۔ ان کے مطابق یہ واضح مس گورننس ہے، اور اگر ایکسپورٹ مشورے کے خلاف کی گئی تو اس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں :پی ٹی آئی کوبڑا نقصان 3 سیٹیں گئیں،چوتھی کو نوٹس جاری