راولپنڈی (اے بی این نیوز) ایک تقریب کے بعد اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا جب گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر سے ایک صحافی نے جرگے کے ذریعے قتل کے فیصلوں سے متعلق سوال کر لیا۔ صحافی نے پوچھا کہ ’’کیا راولپنڈی جیسے بڑے شہر میں جرگے کے ذریعے قتل کے فیصلے قانونی حیثیت رکھتے ہیں؟‘‘ اس سوال پر گورنر پنجاب نے جواب دینے کے بجائے مبینہ طور پر صحافی کا موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، جس پر موقع پر موجود صحافی برادری نے شدید احتجاج کیا۔
واقعے کے بعد صحافیوں کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس طرح کے واقعات پر کارروائی نہ کی گئی تو یہ آزادیٔ صحافت کے لیے خطرناک مثال قائم کرے گا۔ عوامی حلقے مطالبہ کر رہے ہیں کہ حکومت اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے اور ذمہ داران کو جواب دہ بنایا جائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔
مزید پڑھیں :پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رکن نے حکومتی رکن کو تھپڑ ماردیا