اسلام آباد (اے بی این نیوز ) چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی نے کہا کہ ملک کے دوردراز علاقوں کا دورہ کیا۔ ملک بھر میں جوڈیشل نظام کی بہتری کیلئے دورے کیے ہیں۔
قومی جوڈیشل پالیسی اہمیت کی حامل ہے۔
ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کے قیام پر کام کررہے ہیں۔ اس مقصد کیلئے جوڈیشل افسران کو تربیت دی گئی ہے۔ قانون کے بہترین ماہر روز کی بنیاد پر کیسز سن رہے ہیں۔ عدلیہ کیلئے پیشہ ورانہ مہارت اور سیاسی وابستگی نہ رکھنے والے نوجوان وکلا کو سامنے لایاجایئگا۔
مقررہ وقت میں کیسز کو حل ہونا چاہئے۔ میرا خواب ہے کہ متاثرہ سائلین اس اعتماد کے ساتھ عدالتوں میں آئیں کہ انہیں انصاف ملے گا۔ بطور چیف جسٹس پاکستان آزاد،غیر جانبدار اور ایماندار جوڈیشل افسروں کیساتھ کھڑا ہوں گا۔
عدالتی معاملات دوشفٹوں میں چلانے کا معاملہ زیر غور ہے۔ عدالتی معاملات کیلئے مصنوعی ذہانت کے استعمال پر بھی غور کیاجارہاہے۔