اسلام آباد (اے بی این نیوز) ملکی سیاست میں ایک نئی پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے جہاں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان علامہ سید ساجد علی نقوی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی۔ علامہ ساجد نقوی ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان کی لاہور میں واقع رہائش گاہ پر پہنچے، جہاں دونوں رہنماؤں نے ملکی سیاسی صورتحال، باہمی تعلقات اور مستقبل کی سیاسی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران علامہ عارف واحدی سمیت کئی دیگر اہم رہنما بھی وفد کا حصہ تھے، جنہوں نے دونوں مذہبی و سیاسی شخصیات کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ مولانا فضل الرحمان نے نہ صرف علامہ ساجد نقوی بلکہ متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کی سابقہ قیادت کو بھی ایک بار پھر متحد کرنے کی دعوت دی ہے۔
باخبر ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان، جو حالیہ دنوں میں سیاسی طور پر دوبارہ متحرک نظر آ رہے ہیں، ملک میں مذہبی سیاسی اتحاد کو نئی زندگی دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ اسی تناظر میں انہوں نے جمیعت اہلحدیث کے سربراہ حافظ عبد الکریم اور پاکستان کے ممتاز عالمِ دین مولانا اویس نورانی کو بھی باقاعدہ دعوت دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات کا مقصد غیر فعال ایم ایم اے کو ایک مرتبہ پھر قومی سیاست کے میدان میں مؤثر اور منظم انداز سے لانچ کرنا ہے، تاکہ آنے والے انتخابات میں مذہبی جماعتیں ایک متفقہ پلیٹ فارم سے عوامی نمائندگی کر سکیں۔
سیاست کے بدلتے ہوئے منظرنامے میں یہ پیش رفت نہ صرف اہمیت کی حامل ہے بلکہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مذہبی جماعتیں دوبارہ اتحاد کی جانب گامزن ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایم ایم اے کی پرانی قیادت ایک بار پھر اکٹھی ہو جاتی ہے تو یہ موجودہ سیاسی جماعتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں :5اگست کا دن قریب آتے ہی اہم فیصلے متوقع ہیں ،نیاز اللہ نیازی