اسلام آباد (اے بی این نیوز) خرم ذیشان نے کہا ہے کہ کچھ لوگوں نے وزارت سمیت 10 کروڑ سے زائد کی آفرز کیں۔ عرفان سلیم جیسے لوگوں کے بارے میں ایسا سوچ بھی نہیں ۔
پارٹی کا مفاد مقدم ہے، اسی لیے کچھ لوگ پیچھے ہٹے۔
اگر بانی نے پہلے ہی فیصلے کیے تھے تو ان کے بہنوں نے یہ بات کیوں نہیں بتائی؟ بانی کو 9 مئی پر معافی مانگنے کا کہا جا رہا ہے، انہوں نے آج تک معافی نہیں مانگی۔
بانی پی ٹی آئی کے بیانیے کا بوجھ ہر کوئی نہیں اٹھا سکتا۔وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ جو لوگ پارٹی فیصلوں پر اثر انداز ہو رہے ہیں، ان کے کردار وقت کے ساتھ سامنے آئیں گے۔
خیبرپختونخوا میں کرپشن سکینڈل کی تفصیلات میرے پاس نہیں۔ صرف وہی افراد پارٹی کو لیڈ کر سکتے ہیں جو بانی کے نظریے سے ہم آہنگ ہو۔ بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں کو چن چن کر ماننا درست طرزعمل نہیں۔
اقبال آفریدی نے کہا کہ صدارتی الیکشن مکمل کورم کے بغیر،رولز کے خلاف کرایا گیا،خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن رہتا ہے، پھر صدارتی انتخاب ہوتا۔ چادر و چار دیواری کی پامالی صرف ایک شخص کو بے ایمان ثابت کرنے کیلئے کی گئی۔
جمہوری انجینئرنگ صرف تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے کے لیے ہوئی۔ محفوظ نشستوں کے فیصلے میں سب سے بڑا بلنڈر اور ناانصافی کی گئی۔ 93 صوبائی اور 90 قومی سیٹیں لینے والی جماعت کو محروم رکھا گیا۔
الیکشن کمیشن نے ظلم و جبر کے تحت مخصوص نشستیں روکیں۔ بانی پی ٹی آئی نے جن 6 امیدواروں کو چنا، ان میں مرزا آفریدی شامل تھے۔
مزید پڑھیں :بارش میں شدت ،نالہ لئی بپھر گیا،پانی کا بہاؤ 14 فٹ ہو گیا، رین ایمرجنسی نافذ