اسلام آباد (اے بی این نیوز) ملک بھر کے یوٹیلٹی اسٹورز ملازمین نے اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاج کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔ ملازمین نے اسلام آباد میں دھرنے کی کال دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے جاتے،
دھرنا جاری رہے گا۔ مختلف شہروں سے قافلے وفاقی دارالحکومت کی جانب روانہ ہو چکے ہیں اور ملازمین کی بڑی تعداد آج ہیڈ آفس سے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرے گی۔
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے مطابق یہ احتجاج یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن کو نجکاری یا ممکنہ بندش سے بچانے کے لیے ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سٹورز کی بندش کا فیصلہ اگر نافذ کیا گیا تو یہ 26 کروڑ عوام کو براہ راست مہنگائی مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑنے کے مترادف ہو گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ یوٹیلٹی اسٹورز صرف ایک سرکاری ادارہ نہیں بلکہ ملک کے کم آمدنی والے طبقے کے لیے ریلیف کا آخری سہارا ہیں۔
ملازمین نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کی نوکریاں ختم ہوئیں تو ہزاروں خاندان روزگار سے محروم ہو جائیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یوٹیلٹی اسٹورز کی بندش کے پیچھے بعض طاقتور مفادات کارفرما ہیں جو ملک میں سستے داموں اشیاء کی دستیابی کو ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ اپنی اجارہ داری کو مضبوط کیا جا سکے۔
ملک بھر کے عوام، یوٹیلٹی اسٹورز کے صارفین اور سیاسی حلقے اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، جب کہ ملازمین پرعزم ہیں کہ وہ اپنے حقوق کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔
مزید پڑھیں :نور مقدم قتل کیس ، مجرم ظاہر جعفر کا نیا ڈرامہ ، جا نئے کیا