اہم خبریں

علی امین گنڈاپور اور ناراض رہنماؤں میں مذاکرات ناکام، دوسری بیٹھک آج شب ہوگی

پشاور(نیوز ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سینیٹ کے ٹکٹوں پر ناراض امیدواروں سے پہلی ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی، دوسری بیٹھک آج عشاء کے بعد ہوگی۔

نجی ٹی وی کے مطابق سینیٹ کی ٹکٹوں کے معاملے پر پی ٹی آئی میں شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں اور علی امین گنڈا پور کی سینیٹ کے ٹکٹوں میں نظر انداز کیے گئے پارٹی رہنماؤں کو منانے کی کوشش ناکام ہو گئی۔

ناراض رہنماؤں کے احتجاج اور پریس کانفرنس کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے انہیں بات چیت کے لیے بلایا تھا، ان رہنماؤں میں عرفان سلیم، عائشہ بانو ، ارشاد حسین اور خرم ذیشان شامل تھے، تاہم اس بات چیت کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور ناراض اراکین کے درمیان دوسری بیٹھک آج عشاء کے بعد ہوگی، جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ایک بار پھر کوشش کریں گے کہ ناراض اراکین اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیں۔

اگر ناراض اراکین کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیتے تو پھر آئینی طور پر انتخابات ضرور ہوں گے جبکہ علی امین گنڈا پور اپوزیشن کے ساتھ معاہدہ کرچکے ہیں کہ سینیٹ کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوں۔

قبل ازیں، تحریک انصاف خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات کے لیے نامزدگی کے معاملے پر اختلافات کھل کر سامنے آگئے اور پی ٹی آئی کے صوبائی صدر نے نئی ترجیحی فہرست چیئرمین کو ارسال کر دی، جس میں سے مرزا خان آفریدی کا نام نکال دیا گیا تھا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی پشاور کے عہدیداروں نے سینیٹ نشستوں کے لیے کارکنوں کے بجائے ’اے ٹی ایمز‘ کو ٹکٹ دینے کا الزام لگا دیا اور پارٹی قیادت سے سینیٹ امیدواروں کی فہرست پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عرفان سلیم کاغذاتِ نامزدگی واپس نہیں لیں گے۔

پی ٹی آئی پشاور کے سابق صدر رحمٰن جلال نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ مخلص کارکنوں کو نظر انداز کر کے ’اے ٹی ایمز‘ کو ٹکٹ دیے جا رہے ہیں، عرفان سلیم سینیٹ کا الیکشن ضرور لڑیں گے، انہوں نے سینیٹ امیدواروں کی فہرست پر فوری نظرِ ثانی کا بھی مطالبہ کیا۔

سینیٹ کے امیدواروں میں مراد سعید، عرفان سلیم، فیصل جاوید، خرم ذیشان اور اظہر مشوانی جنرل نشستوں کے امیدوار تھے لیکن جب بیرسٹر سیف جیل سے باہر آئے تو جو لسٹ انہوں نے پیش کی اس میں عرفان سلیم کا نام نہیں تھا۔

رحمٰن جلال نے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں 21 جولائی کو سینیٹ الیکشن کے دن خیبر پختونخوا اسمبلی کے گھیراؤ اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے کا اعلان کیا۔

اس کے علاوہ تحریک انصاف خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے سینیٹ امیدواروں میں سے مرزا خان آفریدی کا نام نکال کر نئی ترجیحی فہرست پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کو بھجوا دی، نئی فہرست میں جنرل نشست پر مراد سعید، عرفان سلیم اور فیصل جاوید کو نامزد کیا گیا ہے۔

خرم شہزاد اور اظہر مشوانی کو بھی جنرل نشست کے لیے نامزد کرنے کی سفارش کی گئی ہے، ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے نور الحق قادری اور اعظم سواتی کے نام تجویز کیے گئے ہیں، خط میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی بورڈ سے منظوری کے بعد یہ فہرست بانی کو حتمی منظوری کے لیے بھیجی جائے۔
مزیدپڑھیں:فرخ کھوکھر کا مولانا فضل الرحمٰن کی موجودگی میں جے یو آئی میں شمولیت کا اعلان

متعلقہ خبریں