نیو یارک ( اے بی این نیوز )امریکہ کے سب سے بڑے شہر نیو یارک میں شدید بارشوں کے باعث سیلاب نے شہر کی زندگی مفلوج کر دی۔ بروکلن کے علاقے میں سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں، اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گاڑیاں پانی میں گھری ہوئی ہیں، جبکہ لوگ محفوظ مقامات پر پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، صرف ایک گھنٹے میں 52 ملی میٹر بارش ہوئی، جس نے شہر کے پرانے سیوریج سسٹم کو چیلنج کر دیا۔ میئر ایرک ایڈمز نے اس صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ شہر کو اپنی انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹا جا سکے۔
اس سیلاب نے ایک بار پھر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو اجاگر کر دیا ہے، جو عالمی سطح پر سیلاب کی شدت اور تعدد میں اضافہ کر رہا ہے۔ سائنسی رپورٹس کے مطابق، موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو نہ صرف امریکہ بلکہ پاکستان جیسے ممالک کے لیے بھی ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔
پاکستان میں بھی گزشتہ برسوں میں سیلاب نے تباہی مچائی، جہاں 2010 اور 2022 میں آنے والے سیلاب نے لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ تاہم، نیو یارک میں عوام اور حکومت کے درمیان ردعمل اور بحث کا انداز مختلف رہا۔ نیو یارک میں عوامی مسائل کی نشاندہی تمیز اور دلیل کے ساتھ کی گئی، جبکہ پاکستان میں اکثر حکومتوں پر تنقید کا انداز زیادہ سخت رہا ہے۔
اس صورتحال نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے موثر پالیسیاں بنانا کتنا ضروری ہے۔ دونوں ممالک کو اپنی انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور سیلاب سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی حکمت عملی اختیار کرنی ہوگی۔
مزید پڑھیں :بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کی فائرنگ سے ملازم زخمی،پولیس نے گرفتار کرلیا