اسلام آباد(رضوان عباسی )پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور جمیعت علمائے اسلام کا سینیٹ انتخاب مل کر لڑنے کا فیصلہ ،وزیراعظم، صدر مملکت اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان فارمولے پر اتفاق۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے آئندہ سینیٹ انتخابات مشترکہ طور پر لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس حکمت عملی پر وزیراعظم شہباز شریف، صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان مکمل اتفاق ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق تینوں جماعتوں نے امیدواروں کی فہرست پر بھی اتفاق رائے قائم کر لیا ہے۔ وزیراعظم اور صدر مملکت کی اہم ملاقات کی اندرونی کہانی.
پیپلز پارٹی کی جانب سے طلحہ محمود اور روبینہ خالد، جے یو آئی (ف) کی طرف سے عطا الحق دریش اور دلاور خان کو سینیٹر بنانے پر اتفاق کیا گیا ہے، جبکہ مسلم لیگ (ن) کے نیاز احمد بھی سینیٹ کے لیے نامزد ہوں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فارمولہ سینیٹ الیکشن بلا مقابلہ ہوں یا ووٹنگ کے ذریعے، دونوں صورتوں میں نافذ العمل ہو گا۔ مشترکہ حکمت عملی کے تحت امیدواروں کو ووٹ دے کر ایوانِ بالا میں کامیابی دلانے کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق تینوں بڑی جماعتوں کا یہ اشتراک پارلیمانی استحکام کے لیے اہم پیش رفت ہو سکتا ہے۔ مزید برآں، یہ سیاسی فارمولہ وفاقی حکومت کے اندرونی رابطوں اور اعلیٰ قیادت کے درمیان ہم آہنگی کو بھی ظاہر کرتا ہے.
مزید پڑھیں :آر یا پار کی تحریک اصل میں ملک میں انارکی پھیلانے کی کوشش ہے، راناثنااللہ