اسلام آباد (رضوان عباسی ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین ملک عامر ڈوگر کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں حج آپریشن 2026 سے متعلق اہم تجاویز اور پالیسی سفارشات زیر غور آئیں۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر حج کو سستا کرنے کے لیے بحری جہاز کے ذریعے عازمین کو لے جانے کی سہولت شامل کرنے اور اس حوالے سے ایران سے فوری رابطے کی سفارش کی۔
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے بریفنگ میں بتایا کہ اس سال کا حج گزشتہ برسوں کے مقابلے میں بہتر اور شاندار رہا، جس پر سعودی حکومت نے پاکستان کو ایکسی لینسی ایوارڈ سے نوازا اور وزیراعظم نے بھی حج مشن کی کامیابی پر شیلڈ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ حج کے دوران شکایات کا فوری ازالہ کیا گیا، مشاعر مقدسہ اور عرفات میں ایئرکنڈیشننگ سہولت میسر رہی اور معاونین نے بھی مؤثر خدمات انجام دیں۔
قائمہ کمیٹی نے 67 ہزار پرائیویٹ عازمین کے مسئلے کو مستقل بنیاد پر حل کرنے کی سفارش کی، جنہیں تکنیکی غلطی کی وجہ سے حج سے محروم ہونا پڑا۔ سردار یوسف کے مطابق سعودی عرب میں ان عازمین کے تقریباً 365 ملین ریال بھی موجود ہیں۔ حکومت نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کر رکھی ہے۔
اجلاس میں مذہبی امور کے حکام نے بتایا کہ پارلیمانی وفود کے سعودی عرب دورے کے دوران انہیں میزبان ملک کی جانب سے مناسب پروٹوکول نہیں دیا جاتا، جس پر کمیٹی کے ارکان نے اظہارِ ناراضی کیا۔ رکن کمیٹی مجاہد علی نے کہا کہ وفود کو میزبان ملک کی جانب سے اسٹیٹ گیسٹ قرار دیا جائے
تاکہ پاکستان کا وقار بلند ہو۔مزید برآں، کمیٹی نے وزارت مذہبی امور سے حج پالیسی میں بھارت، بنگلہ دیش، ایران و دیگر ممالک سے تقابلی جائزہ رپورٹ آئندہ اجلاس میں طلب کر لی، جبکہ متروکہ وقف املاک پر بھی تفصیلی بریفنگ مانگ لی گئی۔
مزید پڑھیں :رجب بٹ بڑی مشکل میں