راولپنڈی(اے بی این نیوز) راولپنڈی کے علاقے دھمیال کے ایک شہری کو سوئی گیس کا ایسا بل موصول ہوا جس نے نہ صرف اہل محلہ کو حیران کر دیا بلکہ سوشل میڈیا پر بھی ہنگامہ برپا کر دیا۔ عام محنت کش اللہ دتہ راجہ کو 1 کروڑ 23 لاکھ روپے کا بل بھیجا گیا، وہ بھی صرف چار ماہ کی مدت کا۔
یہ رقم اتنی زیادہ ہے کہ کسی صنعتی یونٹ کا بل بھی اس کے سامنے شرمندہ ہو جائے۔ اللہ دتہ راجہ نے فوری طور پر سوئی ناردرن گیس کے دفتر کا رخ کیا، لیکن جواب ملا کہ بل درست ہے اور اسے جمع کرانا ہو گا۔ غریب شہری نے دہائی دی کہ اس کا نہ تو کوئی ہوٹل ہے، نہ فیکٹری، پھر بھی اتنی خطیر رقم کا بل کیوں بھیجا گیا؟
سوشل میڈیا پر بل کی کاپی وائرل ہونے کے بعد صارفین نے اسے “گیس بل یا بینک قرض؟” کا نام دے دیا۔ عوامی ردعمل کے بعد سوئی ناردرن حکام نے معاملے کی تحقیق شروع کی اور ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ سسٹم میں تکنیکی خرابی کے باعث یہ بل جنریٹ ہوا۔
ادارے نے غلطی تسلیم کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ درست بل جاری کیا جائے گا اور شہری کو کوئی اضافی رقم ادا نہیں کرنا پڑے گی۔ اس واقعے نے ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی کروائی کہ بلنگ کے نظام میں شفافیت اور نگرانی کس قدر ضروری ہے، تاکہ عام شہری غیر ضروری ذہنی اذیت سے بچ سکیں۔
مزید پڑھیں : 6 ماہ پرانی نعش،معمہ حل نہ ہو سکا