پیرس (اے بی این نیوز)فرانس نے چین پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر مشہور رافیل لڑاکا طیاروں کی ساکھ کو منظم انداز میں نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ فرانسیسی انٹیلی جنس اور فوجی حکام کے مطابق، یہ مہم پاک بھارت جنگ کے بعد شروع ہوئی، جب پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے پانچ طیاروں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا، جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافیل بھی شامل تھے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (AP) نے اپنی رپورٹ میں فرانسیسی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ چین اپنے سفارت خانوں اور اسٹریٹجک اتحادیوں کے ذریعے یہ تاثر دے رہا ہے کہ رافیل طیارے جدید فضائی جنگ کے لیے ناکافی اور غیر مؤثر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بیجنگ دراصل فرانس کی دفاعی صنعت، خاص طور پر اس کی ایوی ایشن مارکیٹ کو کمزور کرنے کے لیے منفی پراپیگنڈے کا سہارا لے رہا ہے۔
فرانسیسی حکام نے مزید کہا کہ چین نہ صرف موجودہ خریداروں کے اعتماد کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ ان ممالک کو متبادل کے طور پر چینی ساختہ J-20 اور FC-31 جیسے لڑاکا طیارے خریدنے کی ترغیب دے رہا ہے، جو چین کے دفاعی سافٹ پاور کا اہم ستون سمجھے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس نے اب تک بھارت، مصر، قطر، یونان اور کروشیا سمیت پانچ ممالک کو رافیل طیارے فروخت کیے ہیں۔ ان طیاروں کی صلاحیت اور ٹیکنالوجی کو عالمی سطح پر سراہا گیا، خاص طور پر جنوبی ایشیا میں پاکستان اور بھارت کے مابین بڑھتی کشیدگی کے دوران۔
فرانسیسی دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق، پاکستان کے یہ دعوے کہ چین کے JF-17 یا دیگر چینی طیاروں نے رافیل کو نشانہ بنایا، خود ایک جنگی بیانیے کا حصہ ہیں، جو اب عالمی مارکیٹ میں فرانسیسی دفاعی ساز و سامان کے خلاف استعمال ہو رہے ہیں۔ اس تنازعے نے نہ صرف رافیل کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے ہیں بلکہ فرانس کے لیے اربوں ڈالر کے معاہدوں پر بھی خطرات منڈلانے لگے ہیں۔
مزید پڑھیں :عمران خان کے خلاف اندرونی اور محلاتی سازشیں بے نقاب،سیاسی میدان سے باہر کرنے کی مذموم کاوشیں سامنے آگئیں