لاہور(اے بی این نیوز)حکومت کی مالی پالیسیوں نے ایک بار پھر عام شہری کو مایوس اور اشرافیہ کو خوش کر دیا ہے۔ حالیہ اقدامات کے مطابق لگژری گاڑیوں پر درآمدی ڈیوٹی میں نمایاں کمی کر دی گئی ہے، جبکہ دوسری جانب چھوٹی گاڑیوں، جنہیں اکثریت متوسط اور غریب طبقہ استعمال کرتا ہے، ان پر ٹیکس مزید بڑھا دیا گیا ہے۔ اس سے عام صارف پر معاشی دباؤ میں اضافہ ہوگا۔
پنجاب میں ایک اور حیران کن فیصلہ سامنے آیا ہے کہ وزرا اگر مکمل مہینہ بھی چھٹی پر گزاریں، تو انہیں پوری تنخواہ دی جائے گی۔ پہلے ہی وزیروں، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا چکا ہے، اور اب انہیں بغیر کام کیے بھی تنخواہیں دی جائیں گی۔ یہ فیصلہ سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں ہے اور “وزرا کی مفت تنخواہیں” جیسا فقرہ ٹرینڈ کر رہا ہے۔
عام سرکاری ملازمین کی بات کی جائے تو ان کی تنخواہوں میں صرف 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جو موجودہ مہنگائی کی لہر کے سامنے بالکل ناکافی ہے۔ حکومت کی یہ پالیسیاں اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہیں کہ اشرافیہ کو مزید مراعات دی جا رہی ہیں، جبکہ عام شہری کے لیے ریلیف کا کہیں کوئی نشان نہیں۔
بیرونِ ملک سے کروڑوں روپے کی مہنگی گاڑیاں درآمد کرنے والے افراد کے لیے ٹیکس میں نرمی کا فیصلہ عام عوام کے لیے مزید سوالات کھڑے کر رہا ہے۔ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ آخر کیوں دولت مندوں کو ہر ممکن سہولت دی جا رہی ہے، جبکہ متوسط طبقہ ٹیکسز اور مہنگائی تلے دبا جا رہا ہے۔
ان اقدامات نے ملک بھر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جہاں “لگژری گاڑیوں پر ڈیوٹی میں کمی” اور “وزرا کی تنخواہیں” جیسے موضوعات گوگل اور سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہے ہیں۔ عوام حکومت سے شفاف اور منصفانہ معاشی پالیسیاں بنانے کا مطالبہ کر رہی ہے، تاکہ وسائل کا بوجھ مساوی طور پر سب پر آئے، نہ کہ صرف کمزور طبقے پر۔
مزید پڑھیں :2ایٹمی طاقتوں کےدرمیان جنگ کاخطرہ پہلےسےزیادہ ہوگیاہے، بلاول بھٹو