اسلام آباد (رضوان عباسی ) مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد خیبرپختونخوا حکومت گرانے کی قیاس آرائیاں زور پکڑ گئیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف نے جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمن سے رابطہ کیا اور صوبائی حکومت نہ گرانے کی درخواست کی۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کی درخواست پر خیبرپختونخوا حکومت گرانے میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا اور کہا کہ موجودہ اسمبلیاں بشمول خیبرپختونخوا، حقیقی عوامی مینڈیٹ کی حامل نہیں۔
ذرائع کے مطابق مولانا کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کو نہ وفاقی اور نہ ہی کسی صوبائی حکومت کا حصہ بننے میں دلچسپی ہے۔ ان کا مؤقف تھا کہ ملک میں صاف، شفاف، منصفانہ اور غیر جانبدرانہ نئے انتخابات ہی مسائل کا واحد حل ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں امن و امان، کرپشن اور گورننس کی صورتحال تشویشناک ہے، اور پی ٹی آئی کو خود حالات کا ادراک کرتے ہوئے دانشمندانہ فیصلے کرنے چاہئیں۔ادھر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان سے پی ٹی آئی کے کچھ دوستوں کی ملاقات ہوئی ہے۔ میرا بتانا مناسب نہیں ہوگا کہ ملاقات میں کیا بات چیت ہوئی ۔ پی ٹی آئی سے متعلق الگ اورگنڈاپور سے متعلق الگ انداز میں بات ہوگی۔
علی امین گنڈاپور مولانا فضل الرحمان سے متعلق نازیبا گفتگو کرتے ہیں۔ کے پی میں حکومت کی تبدیلی سے متعلق جے یوآئی نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ مولانا فضل الرحمان تنہا فیصلہ نہیں کرتے ساتھیوں سے مشاورت کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں :عمران خان نے پی ٹی آئی کو 10 محرم الحرام کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کی ہدایت کر دی