اہم خبریں

عمران خان نے پی ٹی آئی کو 10 محرم الحرام کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کی ہدایت کر دی

راولپنڈی ( اے بی این نیوز          )علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ ایک دو کلومیٹر ہمیں پیدل چلاتے ہیں مریم نواز شاید اسے خوش ہوتی ہیں۔ ہم یہاں جذبے سے آتے ہیں بانی ہمارا بھائی ہے۔ بات ان سے کرنی چاہیئے جن کے پاس اختیار ہو۔ سترہ سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ موجودہ حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ بھی نہیں ہوتے۔ نورین نیازی نے کہا کہ بانی نے کہا ہے بات صرف انکے ساتھ ہوگی جن کے پاس طاقت ہے۔ امریکہ نے کس سے بات کی ہے۔ امریکہ کو بھی پتہ یے طاقت کس کے پاس ہے۔
بانی کو تنہا کرکے یہ سوچتے ہیں عوام کے دلوں سے نکالیں گے۔ کے پی میں بانی کا ووٹ ہے۔ گنڈا پور صاحب نے کہا تھا وہ سارے ایم پی ایز کو یہاں لیکر آئینگے۔ ہم تو دو ہفتوں سے انتظار کررہے ہیں وہ ہہاں آئینگے۔ ایم پی ایز یہاں آئینگے تو دنیا کو پتہ چلے گا کیا ہورہا ہے۔
گنڈا پور نے پہلے کہا پیر کو آئینگے پھر کہا منگل کو آئینگے لیکن ابھی تک نہیں آئے۔ سوات کا واقعہ بہت تکلیف دہ ہے ۔ دل بہت خراب ہوا سوات میں جو ہوا۔ میں جب بیٹی کے ہمراہ پھنسی تھی تو 30 گھنٹوں بعد ہمیں ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کیا گیا تھا۔
مائنس بانی پی ٹی آئی حکومت کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ حکومت کا خوف بڑھتا جارہا ہے اسی لئے ٹرائل بھی بند ہیں ملاقاتیں بھی بند ہیں۔ بانی نے کہا ہے جو وکٹ کے دونوں طرف کھیل رہے ہیں وہ گھر جائیں۔ بانی کا بوجھ جو نہیں اٹھا سکتے انکو واقعی گھر جانا چاہیئے۔
بانی کا بوجھ ہر کوئی نہیں اٹھا سکتا۔ بانی نے بجٹ پر جن لوگوں سے ملنے کی خواہش کی انہیں ملنے نہیں دیا گیا۔ عمران خان نے پی ٹی آئی کو 10 محرم کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کی ہدایت کر دی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پارٹی قیادت کو 10 محرم کے بعد حکومت کے خلاف بھرپور تحریک چلانے کی ہدایت کی ہے۔ علیمہ خان اور نورین خان نے کہا کہ عمران خان نے شکایت کی ہے کہ آج میری بہنوں کو صرف 15 منٹ کے لیے ملنے دیا گیا جب کہ وکیل ظہیر عباس کو ڈیڑھ منٹ کی اجازت دی گئی۔ دیگر وکلاء سلمان صفدر، سلمان اکرم راجہ اور نیاز اللہ نیازی کو بھی ملنے نہیں دیا گیا۔
علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے کہا کہ ان تمام رکاوٹوں کا مقصد مجھے سیاسی طور پر کمزور کرنا ہے۔ میں نے 26ویں آئینی ترمیم پر بات کی تھی جس کے اثرات اب سب دیکھ رہے ہیں۔ اگر آپ عوام کا ووٹ چوری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ووٹ کی کوئی اہمیت نہیں تو یہ مارشل لاء ہے۔ اگر عدلیہ کو حکومت کا محکمہ بنا دیا جائے اور ججوں کے ساتھ یہ سلوک ہوتا رہا تو ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو جائے گی۔

علیمہ خان کے مطابق پی ٹی آئی کی بانی کا کہنا تھا کہ موجودہ اسمبلیوں میں بیٹھے لوگ عوام کے ووٹ سے نہیں آئے بلکہ ان پر عوام کی مرضی مسلط کی گئی ہے۔ میڈیا کی آواز کو خاموش کر دیا گیا اور اب 27ویں آئینی ترمیم لائی جا رہی ہے۔عمران خان کے مطابق اس ترمیم کے بعد بہتر ہے کہ بادشاہت کا اعلان کر دیا جائے کیونکہ عوام کی آواز کو خاموش کر دیا گیا ہے۔ پاکستان بھارت سے آزادی کے بعد مقدس لفظ کے نام پر معرض وجود میں آیا، یہ لفظ ہماری بنیاد ہے، لیکن آج قوم کو مکمل طور پر غلام بنایا جا رہا ہے۔ اگر یہ غلامی جاری رہی تو میں ساری زندگی جیل میں گزارنے کو تیار ہوں۔

علیمہ خان کے مطابق عمران خان نے اپنی پارٹی کو 10 محرم کے بعد غلامی کے اس نظام کے خلاف منظم تحریک شروع کرنے کی واضح ہدایات دی ہیں۔انہوں نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے مزاحمت کرنے والے اراکین کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت 26 اراکین ایسے ہیں جن پر مختلف قسم کی پابندیاں لگائی گئی ہیں، اس لیے بہتر ہو گا کہ ہمارے اراکین اسمبلی باہر اپنی الگ اسمبلی قائم کریں۔

عمران خان نے تحریک انصاف کی قیادت کو تحریک کی تیاریاں مکمل رکھنے کی واضح ہدایات دی ہیں اور ان کی طرف سے دی گئی رہنمائی سلمان اکرم راجہ کو فراہم کر دی گئی ہے۔علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے، انہیں بنیادی حقوق بھی نہیں دیے جا رہے۔ ان کے مطابق جیل انتظامیہ انہیں کتابیں بھی نہیں دے رہی، 22 گھنٹے سیل میں بند رکھتی ہے اور صرف 2 گھنٹے باہر آنے کی اجازت ہے۔انہوں نے اعلان کیا کہ 10 محرم کے بعد پاکستان تحریک انصاف باقاعدہ احتجاجی تحریک کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔
مزید پڑھیں :مخصوص نشستوں کی بندربانٹ جمہوریت کے چہرے پر بدنما داغ ہے،شیرافضل مروت

متعلقہ خبریں