اسلام آباد (اے بی این نیوز) ،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ بجٹ کی بنیاد جس ویریبل پر رکھی گئی، وہی غلط ہے۔ ساڑھے چھ ہزار ارب روپے کا خسارہ کہاں سے پورا ہوگا؟حکومت نے غیر حقیقی بنیادوں پر بجٹ تیار کیا۔ بجٹ خسارے کا تخمینہ زمینی حقائق سے مطابقت نہیں رکھتا۔ بجٹ نمبرز صرف دکھاوے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ اعداد و شمار کا گورکھ دھندہ عوام کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔
بجٹ خسارہ ساڑھے 6ہزار ارب روپے ہے، اسے بینکوں سے پورا کیا جا رہا ہے۔
بینکوں سے قرض لینے سے نجی شعبے کے لیے قرضوں کی گنجائش ختم ہو جائے گی۔ یہ بجٹ صرف امیروں اور بینک مالکان کے فائدے کے لیے بنایا گیا ہے۔ پرائیویٹ بینک مالکان کھرب پتی بن رہے ہیں، عوام کے لیے کچھ نہیں۔ حکومت ہر سال 6ہزار ارب سے زائد کا سود عوام کی جیب سے دے رہی ہے۔ پاکستان کا فنانس سسٹم اب صرف چند طاقتور بینکوں کے مفاد میں کام کر رہا ہے۔ عوام کا پیسہ صرف قرض اور سود کی نذر ہو رہا ہے۔ وہ پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے، انہوں نے کہا کہ
اپوزیشن نے فنانس بل پر شق وار ترامیم دیں، پھر بھی بلڈوز کیا گیا۔ حکومت نے اپوزیشن کی تجاویز مسترد کر کے عوام دشمنی کی۔ پیٹرولیم لیوی 100 روپے فی لیٹر کر دی گئی، کاربن لیوی بھی شامل۔ گندم کے 20 کلو آٹے کی قیمت میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔
انڈے 135 سے بڑھ کر 288 روپے درجن ہو گئے۔ پیاز جیسی بنیادی چیز کی قیمت میں 100 فیصد سے زائد اضافہ۔ عوام پر مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے. چینی کی قیمت 87 سے 190 روپے فی کلو ہو چکی ہے۔ حکومت نے چینی پہلے ایکسپورٹ کی، اب مہنگی امپورٹ کرے گی۔ چینی مل مالکان کی کرپشن پر خاموشی معنی خیز ہے۔ محنت کشوں کے لیے سولر پینلز پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا.
بلاول نے 18 فیصد سیلز ٹیکس کو 10 فیصد قرار دے کر غلط بیانی کی۔ پیپلز پارٹی صرف ریٹ بڑھانے میں ماہر ہے، اصل سیاست سے لاتعلق ہے۔ آصف زرداری کا نام ہی مسٹر 10 پرسنٹ بن چکا ہے۔ صدرمملکت کسی اشارے پر بیٹھ گئے، یہ اتفاق نہیں۔حکومت کی ناکامیوں پر عوامی تحریک کی قیادت صرف بانی پی ٹی آئی کریں گے۔
تحریک کا اختیار صرف بانی پی ٹی آئی کے پاس ہے، جب وہ کہیں گے تو نکلیں گے۔ ہم نے فرنٹ سے لیڈ کیا، لاٹھیاں کھائیں، قربانیاں دی ہیں۔ پی ٹی آئی صرف بانی کا نام ہے، کوئی مائنس فارمولا قابل قبول نہیں۔ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کی سوچ ہی ناقابل فہم ہے۔
ہماری سیاست کا نظریہ صرف بانی پی ٹی آئی ہے۔ ہائبرڈ رجیم نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ پنجاب پولیس کے اہلکار وردی چھپا کر چلنے پر مجبور ہیں۔ پی ٹی آئی ورکرز پرامن، باشعور اور پرعزم ہیں، کوئی انتشار نہیں پھیلایا۔
کوارڈینیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل نے کہا کہ اپوزیشن کا تنخواہ دار طبقے پر ریلیف نہ دینے کا الزام بے بنیاد ہے۔ پہلی بار ٹیکس سلیبز میں آسانی اور بوجھ میں کمی کی گئی ہے۔
آمدن و اخراجات کے تناسب سے متوازن بجٹ پیش کیا گیا۔ 200 ارب روپے کی ڈیوٹی میں کمی بجٹ کا سب سے بڑا ریلیف ہے۔ کارپوریٹ اور سیلری طبقے پر ٹیکس کا بوجھ کم کیا گیا۔ نان فائلرز کے لیے معیشت میں سرگرمی دشوار بنائی گئی ہے۔ مہنگائی کا ہدف 7 فیصد رکھا گیا ہے، کنٹرول میں رکھنے کی کوشش ہو گی۔ منی بجٹ نہیں لایا جائے گا، ریونیو انفورسمنٹ سے حاصل کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں :امریکہ نے ویزا کے لیے سوشل میڈیا کی نئی شرط عائد کردی