اسلام آباد (رضوان عباسی)فلسطینی قوم کی استقامت اور سفارتی محاذ پر بے مثال جدوجہد… عالمی ضمیر کے لیے ایک سوالیہ نشان۔ فلسطینی مشنز کے درجنوں سفارتکار گزشتہ 11 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ نہتے مگر پُرعزم فلسطینیوں کی قربانیوں اور مزاحمت کی داستان اب دنیا پر آشکار ہوتی جا رہی ہے۔ اسرائیلی جارحیت، معاشی دباؤ، سفارتی تنہائی اور عالمی بے حسی کے باوجود فلسطینی قوم مسلسل حق کی آواز بلند کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق، دنیا بھر میں قائم فلسطینی سفارت خانے شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔
پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر ذھیر محمد زید نے صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی مشنز کے درجنوں سفارتکار گزشتہ 11 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ اس کے باوجود، فلسطینی سفارتی عملہ اپنی ذمہ داریاں پوری لگن اور قومی جذبے کے ساتھ سرانجام دے رہا ہے، جو استقامت اور عزم کی روشن مثال ہے۔فلسطینی سفارتکاروں نے خاموشی کو عزم کی للکار بنا کر دنیا کے ہر فورم پر فلسطین کے مظلوم عوام کا مقدمہ پیش کیا۔ تنخواہوں کے بغیر بھی فلسطینی پرچم کو عالمی فورمز پر سربلند رکھنا اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی مشنز کسی مالی لالچ یا سہولت کے لیے نہیں، بلکہ حق کی گواہی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
امت مسلمہ کے لیے فلسطینیوں کی جدوجہد ایک بیداری کا پیغام ہے۔ ان نہتے عوام نے ظلم، محاصرے، قید و بند اور بمباری کے باوجود دنیا کو یہ باور کرا دیا ہے کہ طاقت صرف اسلحے میں نہیں بلکہ حوصلے، جذبے اور حق گوئی میں ہوتی ہے۔معاشی مشکلات، سفارتی تنہائی اور ظالمانہ محاصرے کے باوجود فلسطینی قوم کی جدوجہد جاری ہے ، اور یہی وہ روشنی ہے جو ظلم کی سیاہی میں امید کا چراغ بن کر جلتی رہتی ہے#
مزید پڑھیں :پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی تعلقات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ