اسلام آباد (رضوان عباسی)رواں مالی سال کے دوران بھارت کے ساتھ مکمل طور پر تجارت ختم ہونے کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی تعلقات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مالی سال 2024-25 کے پہلے گیارہ ماہ میں افغانستان کو پاکستانی ایکسپورٹس میں 26 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی کے بعد پاکستان نے بھارت کے ساتھ تمام تجارتی سرگرمیاں معطل کر دی تھیں، جس کے نتیجے میں پاکستان کے راستے افغانستان جانے والی بھارتی ٹرانزٹ تجارت بھی مکمل طور پر بند کر دی گئی۔
ذرائع کے مطابق مئی 2025 میں بھی ماہانہ بنیاد پر افغانستان کے لیے پاکستانی ایکسپورٹس میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جولائی 2024 سے مئی 2025 تک افغانستان کو ایکسپورٹس کا مجموعی حجم ایک ارب 25 کروڑ ڈالرز رہا، جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ حجم 99 کروڑ ڈالرز تھا۔
مئی 2025 میں افغانستان کے لیے پاکستانی برآمدات 11 کروڑ ڈالرز ریکارڈ کی گئیں، جو اپریل 2025 میں 8 کروڑ 70 لاکھ ڈالرز تھیں۔
ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی گیارہ ماہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تجارت میں مجموعی طور پر 22 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مئی کے مہینے میں ماہانہ بنیاد پر دو طرفہ تجارت میں 21 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا، تاہم سالانہ بنیاد پر مئی میں افغانستان کے لیے پاکستانی ایکسپورٹس میں 8 فیصد کمی بھی ریکارڈ کی گئی ہے۔
تجارتی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت سے تجارتی تعلقات ختم ہونے کے بعد پاکستان نے خطے میں نئے تجارتی مواقع تلاش کرنے کی حکمتِ عملی اپنائی ہے، جس کے تحت افغانستان کے ساتھ تجارتی شراکت داری میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے#
مزید پڑھیں :گلگت بلتستان کے بعض علاقوں میں ممکنہ سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری کر دیا گیا
