اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے اےبی این کےپروگرام’’سوال سےآگے‘‘میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن کو ملاقات سے بارہا روکا گیا ۔ بزرگ خاتون کو شدید گرمی میں ناکوں پر روکا جاتا ہے۔ علیمہ خان کو کئی بار پریزنٹ وین میں ڈال کر چکری اور دیگر مقامات پر چھوڑا گیا۔
بانی پی ٹی آئی کیلئے آواز اٹھانے والوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ بانی پی ٹی آئی کی بہن اپنے بھائی کیلئے جدوجہد کر رہی ہیں۔ اتنی زیادتیوں کے بعد بہن کے جذبات کا اظہار فطری ہے۔ بانی کی بہن ہمارے لیے بڑی بہن جیسی ہیں۔ گنڈاپور سے ملاقات کی امید تھی، لیکن کوئی مثبت رسپانس نہ ملا۔
جمہوری قوتوں اور اداروں کے تعلقات کا توازن اہم ہے۔ گنڈاپور کے اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کا تاثر پایا جاتا ہے۔ کوئی پی ٹی آئی سےبانی کو کو مائنس نہیں کر سکتا۔ میں تحریک انصاف میں بانی کی وجہ سے ہوں۔ بانی کا نظریہ، فلسفہ اور قیادت ہی اصل تحریک ہے۔
ہم کسی کے غلام نہیں، تمام قوتیں مل کر بھی خان کو مائنس نہ کر سکیں۔ اڈیالہ میں کئی بار ملاقات سے روکا گیا، پھر بھی کارکن پیچھے نہیں ہٹے۔ ہمیشہ چاہا کہ پنجاب میں عوام سڑکوں پر نکلیں، کئی بار نکلے بھی۔ بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنا ممکن نہیں، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔
ایم این ایز اور ایم پی ایز بھی بانی سے ملنا چاہتے تھے، کئی بار روکا گیا۔ پی ٹی آئی صرف ایک شخصیت کا نام ہے، اور وہ بانی پی ٹی آئی ہیں ۔ بانی پی ٹی آئی کا نظریہ، فلسفہ اور قیادت ہی تحریک انصاف کی بنیاد ہے۔ جتنی قوتیں تھیں، سب نے کوشش کی مگر بانی کو ختم نہ کر سکیں۔
ہم کسی کے غلام نہیں،بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ اڈیالہ میں ملاقاتیں روکی گئیں، پھر بھی لوگ بانی کے لیے نکلے۔ احتجاج ہر جگہ ہونا چاہیے، یہ ہمارا جمہوری حق ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ہوں، تو میرا یہاں ہونا بے معنی ہے۔ میں بانی کے لیے ہوں، ان کے بغیر تحریک انصاف کچھ نہیں۔
بانی پی ٹی آئی کو ہٹانا ناممکن ہے، اللہ نہ کرے ایسا کبھی ہو۔ پی ٹی آئی صرف بانی کے نظریے کی علامت ہے۔ اگر بانی پی ٹی آئی نہیں رہے، تو ہم بھی سیاست میں نہیں۔ خدانخواستہ ایسا ممکن نہیں، ہم سب بانی کے ساتھ ہیں۔ یہ جماعت بانی کے بغیر نامکمل ہے، مکمل ان ہی سے ہے۔
15سے زائد پٹیشنز میں خان صاحب سے ملاقات کے عدالتی احکامات موجود ہیں۔ عدالتی احکامات کے باوجود ملاقات کی اجازت نہ دینا توہین عدالت ہے۔ سیاسی ہینڈلرز اور کچھ ادارے ملاقاتیں رکوانے میں ملوث ہیں۔ سپریم کورٹ عمومی طور پر ریلیف نہیں دیتی، ہائی کورٹس کے احکامات واضح ہیں۔
ملاقات کے وعدے کیے گئے، وقت بھی دیا گیا، پھر انکار کر دیا گیا۔ جیل حکام کو عدالتی احکامات کے باوجود بار بار بلایا گیا۔ متعدد افراد عدالت گئے، لیکن احکامات پر عملدرآمد نہ ہوا۔
ہمارا نام ملاقات کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا، یہ بدنیتی ہے۔ بجٹ مشاورت میں تیمورسلیم جھگڑا سمیت کئی رہنما شامل نہیں کیے گئے۔ کے پی بجٹ پر مشاورت میں عمر ایوب اور مزمل نمایاں کردار میں تھے۔ تیمور سلیم جھگڑا نے ٹویٹ میں بجٹ مشاورت سے مکمل لاتعلقی ظاہر کی۔ سرپلس دکھا کر کے پی کا حصہ کم کرنے کی کوشش غلط فہمی پر مبنی ہے۔
سرپلس رقم انڈومنٹ فنڈ میں محفوظ ہے، ڈیلی 6 کروڑ جاری ہو رہے ہیں۔ کے پی حکومت بانی پی ٹی آئی کے وژن کی نمائندہ ہے، نہ کہ فردواحد کی۔ گنڈاپور پر مشاورت نہ کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، فیصلہ بانی کا تھا۔ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا حکومت کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے؟
کے پی حکومت کے پاس 2تہائی اکثریت ہے، کوئی خطرہ نہیں۔ ہماری حکومت نہ صرف قائم ہے بلکہ مضبوط ہے، نمبر گیم ہمارے حق میں ہے۔
مزید پڑھیں :ایرانی پاسدران انقلاب کے کمانڈر علی شادمانی زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے