اہم خبریں

امریکی سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ، ٹرمپ انتظامیہ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کا اختیار حاصل

واشنگٹن (اے بی این نیوز)امریکی سپریم کورٹ نے ایک اہم اور متنازعہ مقدمے میں فیصلہ سناتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کا مکمل اختیار دے دیا ہے، جس سے امریکہ میں رہائش پذیر ہزاروں غیر قانونی تارکین کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے پانچ لاکھ (500,000) سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ حکومت کا مؤقف تھا کہ ان افراد کو امریکہ میں مزید قیام کی اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ ان کا قیام غیر قانونی ہے اور یہ امریکہ کے امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔

اب جب کہ سپریم کورٹ نے اس پالیسی کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے، تارکین وطن کے لیے امریکہ میں رہنا مزید مشکل ہو جائے گا۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد انسانی حقوق کی تنظیموں، امیگریشن وکلا اور مختلف سماجی حلقوں کی جانب سے شدید ردِ عمل سامنے آنے کی توقع ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام انسانی ہمدردی کے اصولوں کے منافی ہے اور کئی خاندانوں کو ٹکڑے کرنے کا سبب بن سکتا ہے، جنہوں نے برسوں سے امریکہ میں زندگی گزاری ہے۔

دوسری جانب، ٹرمپ حامی حلقوں نے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام امریکہ کے امیگریشن نظام کی بحالی کی جانب ایک مثبت قدم ہے، جس سے ملکی سلامتی اور قانون کی بالادستی کو فروغ ملے گا۔

یہ عدالتی فیصلہ مستقبل کی امیگریشن پالیسی پر بھی گہرے اثرات ڈال سکتا ہے اور موجودہ امریکی حکومت کے لیے ایک قانونی نظیر بن سکتا ہے، خاص طور پر جب امیگریشن سے متعلقہ پالیسیاں دوبارہ زیر بحث آئیں۔

مزید پڑھیں :سانحہ نو مئی کیسز، عدالت کا عمران خان کی تمام ضمانتیں خارج کرنے کا حکم

متعلقہ خبریں