اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری۔ اعلامیہ کے مطابق غیر ذمہ دارانہ کا رروائیوں سے کشیدگی میں اضافہ بڑے تنازع کو جنم دے سکتا ہے ، کشیدگی میں اضافہ بات چیت اور سفارتکاری کے امکانات کو معدوم کر رہا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کی اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کے حق دفاع کی مکمل تائید۔ حملے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی قرار دادوں ، عالمی قوانین ، یو این چارٹر کی خلاف ورزی قرار ۔ قومی سلامتی کمیٹی کا متعلقہ فریقین سے قریبی روابط رکھنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ۔
قومی سلامتی کمیٹی کا غیر معمولی اجلاس، اسرائیلی حملوں کے بعد خطے کی بگڑتی صورتحال پر غور۔ قومی سلامتی کمیٹی کی اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت ایران کے حق دفاع کی مکمل تائید۔ غیر ذمہ دارانہ کا رروائیوں سے کشیدگی میں اضافہ بڑے تنازع کو جنم دے سکتا ہے۔
پاکستان کی داخلی اور سرحدی سیکیورٹی کی صورتحال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اسرائیلی کارروائیوں سے خطے میں کشیدگی میں اضافہ اور سفارتی عمل کو نقصان پہنچا۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق ایران کے حق دفاع کی توثیق۔ حملے عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی قرار دادوں ، عالمی قوانین ، یو این چارٹر کی خلاف ورزی قرار ۔ایرانی عوام اور حکومت سے معصوم جانوں کے ضیاع پر تعزیت، زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا۔ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قوانین اور آئی اے ای اے قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔
اسلام آباد:حملوں سے مزید کشیدگی بڑھنے کے خدشے پر شدید تشویش۔ پاکستان نے علاقائی امن و استحکام کے لیے رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان تمام فریقین کو مذاکرات اور سفارتی عمل کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی کی انسانی حقوق اور عالمی انسانی قوانین کی پاسداری کی ضرورت پر زور۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں مشرق وسطیٰ کی تازہ کشیدگی اور ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ پاکستان کی داخلی اور سرحدی سیکیورٹی کی صورتحال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے امریکہ دورے کے دوران ہونے والی اہم ملاقاتوں سے آگاہ کیا۔ پاکستان نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سفارتی رابطے بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔
اجلاس میں عالمی طاقتوں کی مشرق وسطیٰ پالیسی پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔ قومی سلامتی کمیٹی کا خطے میں کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاری پر زور دیا گیا۔ ایران، اسرائیل تنازع کے تناظر میں قومی دفاعی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال۔
وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو ملکی سلامتی یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدام کی ہدایت دی۔ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، کشیدگی میں اضافے سے گریز کی ضرورت۔ ایران اسرائیل جنگ کے ممکنہ اثرات پر اعلیٰ عسکری و سول قیادت کی مشاورت ہوئی۔
مزید پڑھیں :آمدہ پٹرولیم مصنوعات بحران،حکومت کا ہنگامی اجلاس،سپلائی چین برقرار رکھنے پر غور وخوص