اہم خبریں

ایران پر حملہ دراصل پاکستان کے خلاف طویل المدتی منصوبے کی تمہید ہے،عمیر نیازی

اسلام آ باد (اے بی این نیوز)پی ٹی آ ئی کے راہنما عمیر نیازی نے کہا کہ ایران اسرائیل کشیدگی عالمی جغرافیائی سیاست کو نئی سمت دے رہی ہے۔ خطے میں ایران کی مزاحمت کو کمزور کرنا گریٹر اسرائیل ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ایران پر حملہ دراصل پاکستان کے خلاف طویل المدتی منصوبے کی تمہید ہے۔
اسرائیلی قیادت ماضی میں پاکستان کے جوہری اثاثوں پر ناپسندیدگی ظاہر کر چکی۔ ایران کی کمزور صورتحال پاکستان کی مغربی سرحدوں کو غیر محفوظ بنا سکتی ہے۔
ایران کا اسرائیل کو منہ توڑ جواب مسلم دنیا کے لیے تاریخی لمحہ ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
تہران میں شہری ہلاکتیں اور انفراسٹرکچر کی تباہی عالمی میڈیا کی نظروں سے اوجھل ہے۔ ایران پر حملہ غلطی دہرانے نہ دینے کی اسرائیلی سوچ کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان کو امریکی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے واضح مؤقف اختیار کرنا ہوگا۔
ایران اسرائیل تنازع کی ٹائمنگ اور سفارتی سرگرمیاں کئی سوالات کو جنم دیتی ہیں۔ بلوچستان پر ممکنہ اثرات پاکستان کی قومی سلامتی کو چیلنج کر سکتے ہیں۔
20 کا پوٹینشل موجود مگر بانی کی منظوری کے بغیر عمل ممکن نہیں۔
پی ٹی آئی قیادت میں کلیئرٹی نہ آئی تو انفرادی کوششیں پارٹی سے کٹ سکتی ہیں۔ پاکستان آج کے آئینی فریم ورک سے بہت دور ہو چکا ہے۔ پارلیمانی عمل میں واپسی صرف بانی پی ٹی آئی کے گو ہیڈ سے ہی ممکن ہے۔
زرتاج گل جیسے رہنما اکیلے آگے بڑھے تو پارٹی کی مخالفت کا سامنا ہوگا۔ آئینی انحراف سے واپسی کے لیے ہر فریق کو قربانیاں دینی ہوں گی۔ پی ٹی آئی کی شرکت کے بغیر کوئی سنجیدہ ڈائیلاگ ممکن نہیں۔
پیپلز پارٹی بجٹ تقریر سے واضح کر چکی کہ حکومتی پالیسیوں سے ناخوش ہے۔ اسحاق ڈار کی وضاحتوں سے سندھ کے تحفظات ختم نہیں ہوئے۔ چھوٹے اقدامات سے بڑے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔
پارلیمان سے نکلنے والا ڈائیلاگ ہی قابل قبول ہوگا۔ پارلیمانی کمیٹی ہی سیاسی ڈیڈ لاک توڑ سکتی ہے۔ پی ٹی آئی کے بغیر ڈائیلاگ کی کوئی کوشش بے معنی ہے۔
ن لیگ اور پیپلز پارٹی ڈائیلاگ کے حق میں مستقل آواز اٹھا رہی ہیں۔
ہر ایونٹ پر عمل رکنا پروسیس کو برباد کر دیتا ہے۔ سیاسی بحران مواقع بھی لاتا ہے، مگر ہم نے دیواروں سے ٹکر ماری۔ حزب اختلاف کو سپیس ملے بغیر مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکتے۔ بحران سے نکلنے کے لیے سنجیدہ اور مسلسل سیاسی رابطے ضروری ہیں۔
مزید پڑھیں :ایران کے پاس کون کون سے اور کتنی صلاحیت کے حامل میزائل ہیں ،سنسنی خیز رپورٹ سامنے آگئی،خطے میں طاقت کا توازن بدلنے کی پوزیشن میں

متعلقہ خبریں