اہم خبریں

ایران نےجدید قسم کا میزائل داغ دیا، مذاکرات کیلئے ٹرمپ کی دودن کی مہلت، مکمل ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ،جرمنی کی بھی دھمکی،ایران کا ڈٹے رہنے کا عزم

تہران (اے بی این نیوز) اسرائیل کی تباہی کا مزید بندوبست۔ ایران نے آج ایک اور نئے میزائل سے اسرائیل کو نشانہ بنا یا،جبکہ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک ہفتہ میں ایران کو تباہ کر دے گا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے بھی ایران کو مذاکرات کیلئے دو دن کی مہلت دی ہے،اور کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایران کی فضائوںا کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ ایران کے جنگی وسائل کا امریکہ سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔ اپنے ایک سوشل میڈیا کے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمیں علم ہے کہ ایران کے سپریم کمانڈر کہاں ہیں لیکن ابھی ہم ان کو مارنے نہیں جا رہے. یہ بہت اآسان ہدف ہیں. ہمارا صبر ختم ہو رہا ہے. امریکی شہریوں یا فوجیوں پر حملے سے خبر دار کرتے ہیں. ادھر جرمن چانسلرنے ایران کو کھلی دھمکی دیتے ہو ئے کہا ہے کہ ایران پیچھے نہ ہٹا توجوہری پروگرام کا مکمل خاتمہ ہمارے ایجنڈے پر ہے۔ ایرانی جوہری پروگرام کے خاتمے کا مقصد اسرائیل تنہاحاصل نہیں کرسکتا۔ ایران باز نہ آیا تو تباہ کن کارروائی ہوگی۔

جبکہ ایرانی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ہم طویل جنگ کیلئے تیار ہیں ۔ اسرائیل کو روزانہ کی بنیادوں پر حیرت زدہ کرتے رہیں گے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے تل ابیب میں اسرائیلی غیر ملکی خفیہ ایجنسی ‘موساد’ کے ایک آپریشنل سینٹر کو براہ راست نشانہ بنایا تھا جہاں حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ حملے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا تاہم اسرائیلی حکومت نے ابھی تک اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ایران کے پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے تل ابیب میں اسرائیلی غیر ملکی خفیہ ایجنسی ‘موساد’ کے ایک آپریشنل سینٹر کو براہ راست نشانہ بنایا تھا جہاں حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔ حملے سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا تاہم اسرائیلی حکومت نے ابھی تک اس دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی برقرار ہے جہاں ایران اور اسرائیل کے درمیان میزائلوں اور ڈرونز کا تبادلہ پانچویں روز بھی جاری رہا۔

اس صورتحال نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور علاقائی طاقتوں کو گہری تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ اسرائیل نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو صدام جیسا انجام دینے کی دھمکی دی ہے۔ اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے (IAEA) نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے سے نتنز میں زیر زمین یورینیم افزودگی کی حساس تنصیبات کو براہ راست نقصان پہنچا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ امیجز کے تجزیے کے بعد بین الاقوامی سطح پر نتنز کو پہنچنے والے نقصان کا اعتراف کیا گیا ہے۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے یورپی پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا ہے کہ یہ کشیدگی مشرق وسطیٰ سے آگے ایک عالمی خطرہ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہیں جانتے کہ یہ جنگ کہاں ختم ہوگی لیکن اس سے پوری دنیا متاثر ہوسکتی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران سے جنگ بندی کا نہیں بلکہ مکمل ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انھوں نے امن مذاکرات کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے ایران سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور انھیں اس معاہدے کو قبول کرنا چاہیے تھا جو پہلے ہی میز پر تھا۔ ایرانی زمینی افواج کے کمانڈر جنرل کیوماس حیدری نے اعلان کیا کہ ایرانی ڈرونز نے اسرائیل میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا ہے اور مستقبل قریب میں یہ حملے مزید تیز ہوں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ جدید ہتھیاروں سے نیا محاذ کھول دیا گیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ نے صدر ٹرمپ کے تہران سے شہریوں کے فوری انخلاء کے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ حالات کو غیر مستحکم کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے۔ بیجنگ نے تمام فریقوں سے تناؤ کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب اسرائیل کے کئی شہروں میں فضائی حملوں کے سائرن بجائے گئے، جب کہ تل ابیب، یروشلم اور دیگر علاقوں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کو میزائلوں کی بارش قرار دیا۔ تل ابیب میں بعض مقامات پر میزائل کے ٹکڑے گرنے سے نقصان ہوا۔

مزید پڑھیں :ایران نے اسرائیل میں تباہی پھیر دی،حیفہ آئل ریفائنری تباہ،ایدھن فراہمی بند،حملوں سے حا لات قابو سے باہر،اسرائیل چیخ اٹھا

متعلقہ خبریں