اہم خبریں

بھارت کی پانی پر دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد ( اے بی این نیوز )وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اہم اجلاس۔ وزیراعظم نے شرکاء کو دس مئی کی تاریخی فتح پر مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ
معرکہ حق میں فتح پاک افواج کی دلیری اور مہارت کی بدولت ملی۔

بھارت کا حالیہ بیانیہ خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ بھارت کی پانی پر دھمکیاں ناقابل قبول ہیں۔ پاکستانی عوام ملکی سالمیت کے لیے متحد ہیں۔ بھارت کو پانی کے تحفظ کی جدوجہد میں بھی شکست دیں گے۔

پانی کے تحفظ پر تمام وزرائے اعلیٰ کے ساتھ اجلاس بلایا جائے گا۔ وفاق اور صوبے مل کر پانی کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوں گے۔ ملک میں معاشی استحکام وفاق اور صوبوں کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔

زراعت ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ زرعی پیداوار بڑھانے کے لیے حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔ قومی اقتصادی کونسل نے چھ نکاتی ایجنڈا اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔ اجلاس کو مالی سال چوبیس پچیس کے معاشی اعداد و شمار پر بریفنگ دی گئی۔
مالی سال چوبیس پچیس میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے لیے تین ہزار چار سو تراسی ارب روپے خرچ ہوں گے۔ ان میں ایک ہزار ایک سو ارب روپے وفاق جبکہ دو ہزار تین سو تراسی ارب روپے صوبوں کا حصہ ہوں گے۔

مالی سال چوبیس پچیس میں ترقی کی شرح دو اعشاریہ سات فیصد مقرر۔ اگلے مالی سال کے لیے ترقی کی شرح چار اعشاریہ دو فیصد مقرر کی گئی۔ جولائی سے اپریل تک ترسیلات زر میں تقریباً اکتیس فیصد اضافہ ہوا۔

اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس پہلی بار مثبت رہا۔ مالی سال چوبیس پچیس میں مالیاتی خسارہ قومی پیداوار کا دو اعشاریہ چھ فیصد رہا۔ پرائمری بیلنس تین فیصد تک پہنچ گیا۔
پالیسی ریٹ میں کمی کے بعد شرح گیارہ فیصد تک آ گئی۔

نجی شعبے کو دیے گئے قرضے چھ سو اکیاسی ارب روپے تک پہنچ گئے۔ مجموعی قومی پیداوار کا حجم ایک سو چودہ کھرب روپے یا چار سو گیارہ ارب ڈالر ہو گا۔ سال پچیس چھببیس کے سالانہ ترقیاتی پلان کی منظوری دے دی گئی۔
سالانہ ترقیاتی بجٹ چار ہزار دو سو چوبیس ارب روپے رکھا گیااس میں ایک ہزار ارب روپے وفاق اور دو ہزار آٹھ سو انہتر ارب روپے صوبوں کو دیے جائیں گےآئندہ مالی سال کے لیے معاشی فریم ورک اور اہداف کی منظوری دے دی گئی

صحت، تعلیم، ہاؤسنگ، پانی اور انفراسٹرکچر منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔ جلاس کو اپریل سے مارچ تک ترقیاتی منصوبوں پر رپورٹ پیش کی گئی۔ تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ رپورٹ کی روشنی میں مستقبل کی منصوبہ بندی ہو گی۔

اجلاس میں تیرہواں پانچ سالہ منصوبہ دو ہزار چوبیس سے انتیس کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس میں اڑان پاکستان فریم ورک کی منظوری بھی دی گئی۔ وزیراعظم نے قومی اتفاق رائے پر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ قومی امور پر اتفاق رائے پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ اجلاس میں نائب وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، وزیر خزانہ، وزیر اطلاعات اور دیگر شریک تھے۔
مزید پڑ ھیں  :جولائی تا ستمبر وسطی و جنوبی پاکستان میں معمول سے زائد بارش کا امکان

متعلقہ خبریں