اہم خبریں

پانی کوبطورہتھیاراستعمال کرنےنہیں دیں گے،بلاول بھٹوزرداری

نیو یارک (اے بی این نیوز )بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کاموقف پیش کرنےکاموقع ملا۔ بھارت نے جارحیت کرتے ہوئے پاکستان میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ بھارت کی جانب سےسرحدی حدودکی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی جارحیت کے نتیجے میں بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے۔ پاکستان ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتاہے۔ جنگ بندی میں امریکی صدراورمارکوروبیونے اہم کرداراداکیا۔

بین الاقوامی برادری کومستقل جنگ بندی میں کرداراداکرناچاہیے۔ پاکستان دہشت گردی کی وجہ سےسب سے زیادہ متاثرہو۔ میری والدہ بینظیربھٹودہشت گردی کاشکارہوئیں۔ پاکستان نےبھارت کیخلاف کوئی جارحانہ اقدام نہیں کیا۔ وہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ بھارت نےجارحیت دکھاتےہوئےشہری آبادی کونشانہ بنایا۔ مذاکرات ہی امن کاواحد راستہ ہے۔ پاکستان نے بھارت کے 6طیار ے مار گرائے۔ پاکستان نےانہی طیاروں کونشانہ بنایاجنہوں نےبمباری کی۔
وزیراعظم کی تحقیقات کی پیشکش پربھارت نےجارحیت سےجواب دیا۔ بھارت نےجارحیت کرکےآبی ذخائرکونشانہ بنایا۔ پانی کوبطورہتھیاراستعمال کرنےنہیں دیں گے۔ بھارت نےمیزائل داغےجس کاپاکستان نےموثرجواب دیا۔ سیزفائرسےپہلے دنیاکاامن خطرےمیں تھا۔ دوایٹمی طاقتیں جنگ کےدہانےپرآگئی تھیں۔ ہم نےدیکھاحالیہ کشیدگی کتنی تیزی سےآگے بڑھی۔ آئندہ ایساواقعہ ہوتوحالات درست کرنےکاوقت بھی نہیں ملےگا۔
دہشت گردی کےمسئلے کاحل بین الاقوامی تعاون میں ہے۔ بھارت کومذاکرات کیلئےماحول پیداکرناہوگا،پاکستان ہمیشہ تیارہے۔ دہشتگردی کابہانہ بناکرمقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کونشانہ نہیں بناناچاہیے۔ اسرائیل جس طرح فلسطین میں غیرقانونی آبادکاری کررہاہےوہی مقبوضہ کشمیرمیں ہورہاہے۔ دہشت گردی کوسیاسی مقاصدکیلئےاستعمال نہیں کرناچاہیے۔
دہشت گردی کابہانہ بناکرمقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کونشانہ نہیں بناناچاہیے۔ 1.7بلین عوام کامستقبل غیرریاستی عناصرکےہاتھ میں نہیں دےسکتے۔ مودی کودیکھیں تولگتاہےنیتن یاہوکی کاپی ہے۔ پاکستان بھارت کےساتھ جامع مذاکرات چاہتاہے۔ پاکستان کاواضح پیغام ہےبھارت کی آبی دہشت گردی قبول نہیں۔
دریاؤں کاپانی روکنادشمنی نہیں کھلی جنگ ہے،پاکستان خاموش نہیں رہےگا۔ بھارت کی آبی جارحیت خطےکےامن کیلئےخطرہ ہے،پاکستان اپنےحقوق کادفاع کرےگا۔ دنیاسےپوچھناچاہتاہوں کسی کی لائف لائن کاٹ دی جائےتوکیاکرناچاہیے۔ دنیاکےکسی بھی ملک کی واٹرسپلائی بندکردی جائے توردعمل کیاہوگا۔ صورتحال بگڑنےسےپہلےعالمی برادری کوکرداراداکرناچاہیے۔ پاکستان کی سیاسی ،عسکری قیادت دہشتگردی کامقابلہ کررہی ہے۔ فیٹف نےپاکستان کےدہشتگردی کیخلاف اقدامات کی توثیق کی۔
عالمی برادری کشمیرکامسئلہ نظراندازکرےگی تویہ کشیدگی کاباعث رہےگا۔ بھارت پانی کوہتھیارکےطورپراستعمال کررہاہے،نئی صورتحال ہے۔ سندھ طاس معاہدےکی معطلی پرپوری دنیامیں مذمت ہونی چاہیے۔ بھارتی اقدامات کی وجہ سےصرف دوملک نہیں دنیامتاثرہوگی۔ پاکستان اوربھارت میں ایٹمی جنگ چھڑی تو اثرپوری دنیاپرپڑےگا۔ بھارت کو200ملین لوگوں کےپانی کومنقطع کرنےکی اجازت نہیں دےسکتے۔ سندھ طاس معاہدےکی معطلی اقوام متحدہ کےچارٹرکی خلاف ورزی ہے۔ مودی اورنیتن یاہوانتہاپسندہیں جونفرت کوفروغ دےرہےہیں۔
مودی کاکشمیر،نیتن یاہوکافلسطین میں ظلم دونوں ایک ہی چہرےہیں۔ مودی،نیتن یاہونےانسانی حقوق کی پامالی میں عالمی بدنامی حاصل کی۔ مودی اورنیتن یاہوکی پالیسیاں خطےکےامن کی سب سےبڑی رکاوٹ ہیں۔ پاکستان چاہتاہےہمسایہ ممالک کےساتھ دوستانہ تعلقات ہوں۔ پاکستان یواین چارٹرکامکمل پابندہےاورذمہ داری اداکررہاہے۔ پاکستان اپنے آبی حقوق کاعالمی سطح پرموثردفاع کرےگا۔ کشمیرکی خصوصی حیثیت کاخاتمہ مذاکرات کےدروازے بندکرنےکےمترادف ہے۔ دہشت گردی کےمسئلے کاحل بین الاقوامی تعاون میں ہے۔ بھارت کومذاکرات کیلئےماحول پیداکرناہوگا،پاکستان ہمیشہ تیارہے۔
دہشتگردی کابہانہ بناکرمقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کونشانہ نہیں بناناچاہیے۔ اسرائیل جس طرح فلسطین میں غیرقانونی آبادکاری کررہاہےوہی مقبوضہ کشمیرمیں ہورہاہے۔ دہشت گردی کوسیاسی مقاصدکیلئےاستعمال نہیں کرناچاہیے۔ دہشت گردی کابہانہ بناکرمقبوضہ کشمیرمیں مسلمانوں کونشانہ نہیں بناناچاہیے۔ 1.7بلین عوام کامستقبل غیرریاستی عناصرکےہاتھ میں نہیں دےسکتے۔
مودی کودیکھیں تولگتاہےنیتن یاہوکی کاپی ہے۔ پاکستان بھارت کےساتھ جامع مذاکرات چاہتاہے۔ پاکستان کاواضح پیغام ہےبھارت کی آبی دہشت گردی قبول نہیں۔
دریاؤں کاپانی روکنادشمنی نہیں کھلی جنگ ہے،پاکستان خاموش نہیں رہےگا۔ بھارت کی آبی جارحیت خطےکےامن کیلئےخطرہ ہے،پاکستان اپنےحقوق کادفاع کرےگا۔ پاکستان خطےمیں امن چاہتاہےلیکن برابری کی بنیادپرچاہتاہے۔ عالمی برادری کشمیرکامسئلہ نظراندازکرےگی تویہ کشیدگی کاباعث رہےگا۔ بھارت پانی کوہتھیارکےطورپراستعمال کررہاہے،نئی صورتحال ہے۔
سندھ طاس معاہدےکی معطلی پرپوری دنیامیں مذمت ہونی چاہیے۔ بھارتی اقدامات کی وجہ سےصرف دوملک نہیں دنیامتاثرہوگی۔
پاکستان اوربھارت میں ایٹمی جنگ چھڑی تو اثرپوری دنیاپرپڑےگا۔ بھارت کو200ملین لوگوں کےپانی کومنقطع کرنےکی اجازت نہیں دےسکتے۔ سندھ طاس معاہدےکی معطلی اقوام متحدہ کےچارٹرکی خلاف ورزی ہے۔ پاک فضائیہ نےبھارت کے20طیارے لاک کرلیےتھے۔ ہم چاہتےتوبھارت کے20طیارے گراسکتے تھےمگرہم نےصرف6تباہ کیے۔ بھارت کے20جہاز لاک کیےتھےلیکن تحمل کامظاہرہ کیااورصرف6گرائے۔ مودی اورنیتن یاہوانتہاپسندہیں جونفرت کوفروغ دےرہےہیں۔ مودی کاکشمیر،نیتن یاہوکافلسطین میں ظلم دونوں ایک ہی چہرےہیں۔
مودی،نیتن یاہونےانسانی حقوق کی پامالی میں عالمی بدنامی حاصل کی۔ مودی اورنیتن یاہوکی پالیسیاں خطےکےامن کی سب سےبڑی رکاوٹ ہیں۔ پاکستان چاہتاہےہمسایہ ممالک کےساتھ دوستانہ تعلقات ہوں۔ پاکستان یواین چارٹرکامکمل پابندہےاورذمہ داری اداکررہاہے۔

مزید پڑھیں : عا زمین حجاج کرام کی وطن واپسی کب ہوگی، پہلی پراواز کب اور کہاں لینڈ کرے گی ،تفصیلات سامنے آگئیں

متعلقہ خبریں