کراچی (اے بی این نیوز) ڈیفنس اتحاد کمرشل میں نوجوان پر بدترین تشدد کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آگئی۔ پولیس نے واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کو سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی مزمل علی سومرو کی عدالت میں پیش کردیا۔
پولیس نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر عدالت نے دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت رپورٹ طلب کر لی۔
ملزم سلمان فاروقی اور اس کے ساتھی کو تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ سماعت کے دوران عدالت نے سلمان فاروقی سے وکیل کا نام دریافت کیا تو اس نے بتایا کہ اس کے وکیل نعیم قریشی ہیں۔ عدالت نے وکیل کو فوری طلب کیا، تاہم ان کی غیر موجودگی پر سماعت 10 منٹ کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
بعدازاں، سلمان فاروقی کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست بھی جمع کرائی گئی۔ ان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمے میں شامل دفعات ضمانتی نوعیت کی ہیں، جن میں دھمکیاں دینے کی دفعہ شامل ہے۔
پولیس نے عدالت میں واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق مدعی محمد سلیم جو ایک موبائل کمپنی میں سیلز مینیجر ہے، اتحاد کمرشل پر ریکوری کے لیے گیا تھا جہاں اس نے دیکھا کہ ایک موٹر سائیکل کا معمولی حادثہ ایک گاڑی سے ہوا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کار سوار سلمان فاروقی نے معمولی حادثے پر طیش میں آ کر نہ صرف موٹر سائیکل سوار کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اپنے سیکیورٹی گارڈ کے ہمراہ اسلحے کے زور پر نوجوان کو گاڑی میں محصور کر دیا۔ متاثرہ شخص کے ساتھ موجود خواتین نے ہاتھ جوڑ کر منت سماجت کی لیکن گاڑی سوار نے نہ صرف گالیاں دیں بلکہ ایک خاتون کو دھکا دے کر پیچھے دھکیل دیا۔
واقعے کی ویڈیو موقع پر موجود افراد نے بنا کر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی جس کے بعد پولیس نے کارروائی کی۔سماعت کے بعد پولیس ملزمان کو لے کر باہر نکلی تو وکلا نے ملزمان کے لئے ”مارو مارو“ کے نعرے لگانے شروع کردئے، جسے سن کر پولیس اہلکاروں نے ملزمان کی دوڑیں لگوا دیں اور ملزمان کو دوڑاتے ہوئے عدالت سے باہر لے گئے۔
اس دوران عدالت سے واپس لے جاتے ہوئے ایک وکیل کی جانب سے ملزم سلمان کو تھپڑ بھی ماراگیا۔
بھارت کیخلاف 96 گھنٹوں کی لڑائی اپنے وسائل سے لڑی ،باہر سے مدد نہیں لی، جنرل ساحر شمشاد مرزا