اسلام آباد (اے بی این نیوز )رہنماپی ٹی آئی بیرسٹرعلی ظفر نے اے بی این کےپروگرام’’سوال سےآگے‘‘میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ ہمارےلیےبانی پی ٹی آئی کی بات ہی پارٹی پالیسی ہے۔
حکومت سےکہاپاکستان کی خاطرسب کوساتھ لیکرچلیں۔
حکومت لچک نہ دکھائےتوہمیں بھی فیصلہ کرنےکاحق ہے۔ پی ٹی آئی کودیوارسےنہیں لگایاجاسکتاہماری کےپی میں حکومت ہے۔ بانی پی ٹی آئی نےکہاحکومت سےکسی قسم کی بات نہیں کرنی۔
بانی پی ٹی آئی سمجھتےہیں حکومت کےپاس کوئی اختیارنہیں۔
بانی کہتےہیں وہ اسٹیبلشمنٹ سےبات کرنےکوتیارہیں۔ بھارت کی طرف سےحملےکاخطرہ موجودہے۔ بانی پی ٹی آئی نےواضح کیامیں براہ راست بات کروں گا۔ بانی نےکہا ان ڈائریکٹ رابطہ کرنےکی کوشش کی تومستردکردوں گا۔
بانی نےکہا معیشت کی بہتری کیلئےاسٹیبلشمنٹ سےبات ہوسکتی ہے۔ آئی ایم ایف کےحوالےسےعلی امین کااپنابیان ہے۔ حتمی فیصلہ کمیٹی اوربانی پی ٹی آئی کریں گے۔ بات واضح ہےاگربات ہونی ہےتوبانی سےہی ہوگی۔
اسٹیبلشمنٹ سےبات کیلئےراہ ہموار ہےا بھی تک پیشرفت نہیں ہوئی۔ آئین واضح کرتاہےجومقدمہ کرتاہےاسےثابت کرناپڑتاہے۔ پولوگرافک ٹیسٹ کےبارےمیں کسی کومجبورنہیں کیاجاسکتا۔
فوادچودھری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جتنی مقبولیت ہے پاکستان میں کسی کی نہیں۔
سیاستدانوں کا کام پالیسیاں بنانا ہے بندوق چلانا نہیں۔ سیاستدان بندوق اٹھاکرپہاڑوں پرنہیں چڑھ سکتےاسی سسٹم میں رہناہے۔ سیاستدانوں کوجب ہٹادیاجائےتوسامنےبندوق والےآجاتےہیں۔
سیاسی جماعتوں کو ملک چلانے کیلئے فریم ورک بنانا ہوگا۔
اسٹیبلشمنٹ اس وقت پی ٹی آئی سےبات نہیں کرناچاہتی۔ حکومت نےکہامودی سےبات کرلیں گےبانی سےبات نہیں کرنی۔ جب تک فاصلے کم نہیں کریں گے ملک آگے نہیں جاسکتا۔
اسٹیبلشمنٹ سےبات کرنابانی پی ٹی آئی کی پرانی پوزیشن ہے۔
ہم سیاسی حقیقتوں کےساتھ ملک میں سیاست کرتےہیں۔ اسٹیبلشمنٹ اورپی ٹی آئی کی بات سیاسی جماعتیں کراسکتی ہیں۔ صدرمملکت آصف زرداری کا ہمیشہ سیاست میں مثبت رول رہا ہے۔
جب تک تمام سیاسی جماعتیں اکٹھی نہیں ہوتیں،حکومت پردباؤنہیں پڑےگا۔
بانی پی ٹی آئی کواصل صورتحال سےآگاہ نہیں کیاجارہا۔ عید سے قبل بانی پی ٹی آئی کے جیل سے رہائی کے کوئی امکانات نہیں۔حکومت جنگ کےحالات میں بھی اپنی نفرت سےبازنہیں آرہی۔
مریم نوازاورنوازشریف کادل مودی کےساتھ ہے۔ پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی قیادت میں اہلیت نہیں ۔
مزید پڑھیں :پاکستان کے میڈیا نے پاک فوج کیساتھ ملکر جنگ لڑی،فیلڈ مارشل عاصم منیر
