اہم خبریں

اسمبلی اجلا س میدان جنگ میں تبدیل ، حکومتی اور اپوزیشن ارکان لڑ پڑے، بات دور تک پہنچ گئی

لاہور ( اے بی این نیوز )پنجاب اسمبلی کے منگل کے اجلاس کے دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان سخت جھڑپ اور گالم گلوچ کا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، جس نے ایوان کا ماحول کشیدہ کر دیا۔

واقعہ اس وقت پیش آیا جب اپوزیشن رکن سردار علی خان اور وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، جو جلد ہی گالم گلوچ میں بدل گیا۔ مجتبیٰ شجاع الرحمان کی برہمی پر ایوان میں ماحول مزید گرم ہو گیا۔

صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش میں حکومتی رکن ندیم قریشی نے سردار علی خان کو خاموش کرانے کی کوشش کی، جبکہ رانا ارشد نے مجتبیٰ شجاع الرحمان کو ان کی نشست پر بٹھا کر معاملہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی۔

پینل آف چیئرپرسن سمیع اللہ خان نے دونوں ارکان کو بار بار اپنی نشستوں پر بیٹھنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ اسمبلی میں کسی بھی رکن کو مائیک آن کرنے کے لیے سٹاف کو براہ راست ہدایت دینے کا اختیار نہیں، یہ صرف اسپیکر کی اجازت سے ممکن ہے۔

سمیع اللہ خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر سردار علی خان اپنی نشست پر بیٹھ جاتے تو معاملہ اتنا نہ بڑھتا۔ واقعے نے اجلاس کی کارروائی کو متاثر کیا تاہم بعد ازاں اجلاس کو معمول پر لانے کی کوششیں جاری رہیں۔

اسی اجلاس کے دوران ایک اور موقع پر حکومتی رکن امجد علی جاوید نے ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ہیڈکوارٹر سے یونیورسٹی منصوبہ ڈراپ کیے جانے پر شدید غصے کا اظہار کیا، جس سے ایک اور تناؤ کی فضا پیدا ہوئی۔

یہ تمام صورتحال ایوان میں عدم برداشت اور سیاسی کشیدگی کے بڑھتے رجحان کی عکاسی کرتی ہے، جو جمہوری عمل کے لیے باعث تشویش ہے۔

متعلقہ خبریں