اہم خبریں

پاکستان نے کرتارپور کوریڈور غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا

نارووال (اے بی این نیوز)پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ سرحدی صورتحال کے باعث نارووال میں کرتارپور کوریڈور مسلسل تیسرے روز بھی بند رہا۔
کرتار پور راہداری کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے زیرو لائن گیٹ سکھ یاتریوں کے لیے بند ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کے لیے پاکستان کا سفر کرنے سے قاصر ہیں۔

اب انتظامیہ نے سکھ یاتریوں کے لیے کرتارپور کوریڈور کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس سے قبل 8 مئی 2025 کو بھارتی حکومت نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے درمیان سیکیورٹی خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور کوریڈور کو عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ فیصلہ ان ہزاروں سکھ عقیدت مندوں کے لیے ایک دھچکا ہے جو باقاعدگی سے پاکستان کے کرتار پور میں واقع گوردوارہ دربار صاحب جاتے ہیں، جو سکھ برادری کے لیے ایک قابل احترام مقام ہے۔

ہندوستانی حکام نے تصدیق کی کہ کوریڈور، جس نے 2019 میں دوبارہ کھلنے کے بعد سے ہندوستانی زائرین کو تاریخی گردوارہ تک ویزا فری رسائی کی اجازت دی تھی، اگلے نوٹس تک بند رہے گی۔

بندش کا اعلان اچانک کیا گیا، اس کے دوبارہ کھولنے کے لیے کوئی مخصوص ٹائم فریم فراہم نہیں کیا گیا۔کرتار پور کوریڈور، بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک تاریخی معاہدہ، سکھ عقیدت مندوں کو گوردوارے کی یاترا کی سہولت کے لیے بنایا گیا تھا، جہاں سکھ مذہب کے بانی گرو نانک نے اپنی زندگی کے آخری سال گزارے۔

بھارت میں ڈیرہ بابا نانک سے پاکستان کے کرتارپور تک پھیلی ہوئی راہداری کو دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر سراہا گیا۔
مزید پڑھیں: بلوچستان کے ضلع خضدار اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں

متعلقہ خبریں