دہلی (اے بی این نیوز)نئی دہلی سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف مبینہ جنگی تیاریوں کے دعوے ایک بار پھر مشکوک قرار پا گئے ہیں، کیونکہ بھارتی فوج کی جنوبی مغربی کمانڈ سے افشا ہونے والی ایک خفیہ رپورٹ نے کئی اہم انکشافات کیے ہیں۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مغربی سرحد پر تعینات بھارتی افواج کو اپنے ٹینکوں کے لیے سستا اور بنیادی نوعیت کا بارود بھی مناسب مقدار میں دستیاب نہیں، جس سے جنگی تیاریوں کے دعووں کی حقیقت بے نقاب ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فوج نے چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے باعث بڑی مقدار میں اسلحہ اور بارود شمالی علاقوں کی طرف منتقل کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں مغربی محاذ پر افواج کو شدید قلت کا سامنا ہے۔ ایک بھارتی کمانڈر نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام بارود کی عدم دستیابی جنگی تیاری کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے چین اور پاکستان کے خلاف بیک وقت جنگ کی دھمکیاں دینا ایک غیر حقیقت پسندانہ اور غیر متوازن حکمت عملی کا مظہر ہے، جس کی جڑیں داخلی کمزوریوں اور سیاسی مقاصد پر مبنی بیانیے میں پیوست ہیں۔ مبصرین کے مطابق یہ رپورٹ نہ صرف بھارتی فوج کی زمینی حقیقت کو اجاگر کرتی ہے بلکہ خطے میں غیر ضروری کشیدگی بڑھانے کی حکمت عملی کو بھی بے نقاب کرتی ہے۔
پاکستانی دفاعی حلقوں میں اس رپورٹ کو بھارت کی دھمکی آمیز پالیسیوں کے کھوکھلے پن کا ثبوت قرار دیا جا رہا ہے۔ دفاعی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ بھارت کے لیے اب وقت آ گیا ہے کہ وہ جنگی بیانات کے بجائے خطے میں پائیدار امن کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔
رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد بھارت کی جنگی تیاریوں پر سوالات کی گونج سنائی دے رہی ہے، جبکہ پاکستان نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے ہر لمحہ تیار ہے۔