اسلام آباد(اے بی این نیوز) وزیر داخلہ محسن نقوی نے وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور عوامی سہولیات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے والے بہت زیادہ اثر والے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری بدھ کو کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ہیڈ کوارٹر میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران دی گئی جس میں وفاقی اور شہر کے اہم حکام نے شرکت کی۔
فلیگ شپ منصوبوں میں سے ایک میں فیض آباد انٹرچینج کی دوبارہ تشکیل اور توسیع بھی شامل ہے، جو جڑواں شہروں کے اہم حصوں کو جوڑنے والا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ اس منصوبے میں دو نئی لین کا اضافہ اور موجودہ انفراسٹرکچر کو وسیع کرنا شامل ہے، جس کا مقصد ٹریفک کی رکاوٹوں کو نمایاں طور پر کم کرنا اور روزانہ ہزاروں مسافروں کے لیے آسان سفر کو یقینی بنانا ہے۔
شہر کی ٹریفک کو مزید ہموار کرنے کے لیے فیصل چوک پر 2+2 لین انڈر پاس کی تعمیر کی بھی منظوری دی گئی۔ انڈر پاس سے اسلام آباد کے مصروف ترین چوراہوں میں سے ایک پر بھیڑ کو کم کرنے کی توقع ہے۔
اس بات پر زور دیا کہ مستقبل کی شہری ترقی اور ٹریفک کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس منصوبے کے ڈیزائن اور اس پر عمل درآمد کو مستقبل کے نقطہ نظر کے ساتھ کیا جانا چاہیے۔
اجلاس کے دوران، وزیر داخلہ نے بلیو ایریا میں مکمل پارکنگ پلازہ کو فوری طور پر فعال کرنے کی ہدایت کی، جو اسلام آباد کے تجارتی مرکز میں پارکنگ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک طویل انتظار کی سہولت ہے۔ فوڈ اسٹریٹ اور پارکنگ پلازہ دونوں کے لیے ایک پائیدار کاروباری ماڈل تیار کرنے کی بھی ہدایت دی، جس سے طویل مدتی عملداری اور عوامی فائدے کو یقینی بنایا جائے۔
سی ڈی اے کو گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے اسلام آباد بھر میں نئے پارکنگ پلازوں کے لیے اضافی جگہوں کی نشاندہی کرنے کا کام بھی سونپا گیا تھا۔وزیر نے مستقبل میں بھیڑ کو روکنے اور شہر کی بہتر منصوبہ بندی کو آسان بنانے کے لیے مناسب مقامات کے انتخاب میں تیزی سے کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا، سی ڈی اے کے چیئرمین محمد علی رندھاوا، انسپکٹر جنرل پولیس سید علی ناصر رضوی، سی ڈی اے بورڈ ممبران، ضلعی انتظامیہ کے حکام اور دیگر اعلیٰ حکومتی نمائندوں نے شرکت کی۔یہ پیش رفت اسلام آباد کے شہری ارتقاء میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے، حکام کا مقصد جدید انفراسٹرکچر اور موثر شہری خدمات فراہم کرنا ہے جو بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو پورا کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں :افغان مہاجرین کی ملک بدری، وطن واپسی میں توسیع دینے کی قرار داد متفقہ طور پر منظور