حیدر آباد ( اے بی این نیوز )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جلسہ میں تمام شرکا کو خوش آمدید کہتا ہوں۔ ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی جیت سب کو مبارک ہو۔ پی پی کے جیالوں کو عمرکوٹ میں کامیابی پر مبارکباد دیتا ہوں۔ سندھ کے عوام نے ایک بار پھرثابت کردیا کہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ سندھ کے عوام نے بار بار ثابت کیا کہ نہ میر کا نہ پیر کا ووٹ بینظیر کا۔
پیپلز پارٹی نے عمر کوٹ میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ عمر کوٹ میں پی ٹی آئی اور ن لیگ ایک پیج پر تھے ۔ پیپلز پارٹی کو ہرانے کیلئے سب اکٹھے ہوگئے تھے۔ میں عمرکوٹ کے عوام کا شکرگزار ہوں کہ انہیں تاریخی شکست دی ہے۔ اصولی طورپرتو اس صوبے کی عوام نے ثابت کیا کہ وہ پیپلز پارٹی کے آج بھی کھڑے ہیں۔ آپ نے اسلام آباد کو ہرایا ہے۔ آپ نے ثابت کردیا کہ صوبے کی عوام کینالز کے منصوبے کو مسترد کرتی ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق کی جنگ لڑی ہے۔
ہم جب بھی کسی تحریک کے لئے نکلتے ہیں تو حیدر آباد ضرور آتے ہیں۔ آپ نے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ آپ پاکستان کھپے کہنے والوں کے ساتھ ہیں۔ شہید بینظیر بھٹو عوام کے ساتھ ہر مشکل میں شانہ بشانہ کھڑی ہوتی تھیں۔ جب بینظیر بھٹو کوشہید کیا گیا تو کچھ لوگوں نے کوشش کی سندھ سے نہ کھپے کے نعرے لگیں۔
آصف علی زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگاکر ملک کو بچایا۔ ہم نے ہمیشہ مل کر جدوجہد کی ہے۔ آصف علی زرداری نے ملک سے آمر کو بھگایا، 18ویں ترمیم دی۔ اس پرچم کو تھام کر ہم نے جنرل ضیا اور مشرف کو شکست دی۔ حکومت متنازع نہری منصوبہ روکے ورنہ ساتھ نہیں چل سکتے، بلاول بھٹو نے شہباز شریف کو خبردار کردیا
انہوں نے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی نے 2کینالز کی اجازت دی تھی تو پیپلز پارٹی نے ڈٹ کر مقابلہ کیا تھا۔ تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد لاکر 2کینالز کا منصوبہ بنانے والوں کو گھر بھیج دیا تھا۔ شہید بینظیر بھٹو نے پانی کی منصفانہ تقسیم کی جنگ لڑی تھی۔ شہید بینظیر بھٹو وفاق کی زنجیر تھیں۔ جب شہید بینظیر بھٹو نے متنازع ڈیم کیخلاف آواز اٹھائی تھی ملک کے سب شہروں سے قافلے آئے تھے۔ چاروں صوبوں نے بھائیوں کی طرح ایک ساتھ مل کر احتجاج کیا تھا ۔ ہم نے 26ویں ترمیم سے پہلے ، دوران اور بعد میں کینالز کےخلاف آواز اٹھائی۔ جب پورے ملک میں دہشتگردی کی آگ جل رہی ہے تو آپ نے متنازع موضوع چھیڑ دیا۔
اس وقت بھائی سے بھائی کو اور وفاق کو صوبوں سے لڑانے کا خطرہ ہے۔ ہماری وجہ سے وفاق میں حکومت قائم ہے۔ آج اگر شہبازشریف وزیراعظم ہیں تو انہیں حیدرآبادکی عوام کا شکرگزار ہونا چاہیے۔ ہمیں وفاق میں وزارتیں نہیں چاہیئں ، عزت چاہیے۔ پانی کی تقسیم کا منصوبہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ اگر وفا ق ماننے کیلئے تیار نہیں تو ہم بھی پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں۔ اگر میں نے شہبازشریف اور حیدرآباد کی عوام کے درمیان فیصلہ کرنا ہے تو یہ مشکل نہیں ۔ میں ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑا ہوں.
ہم چاہتے ہیں کہ چاروں صوبوں میں ترقی ہو، عوام کو روزگار کے مواقع ملیں۔ ہم ساتھ چلنے کیلئے تیار ہیں مگر ہم پاکستان بھر کے کسانوں کے معاشی قتل میں نہیں ۔ قائد انقلاب ذوالفقار علی بھٹو نے ہاریوں کو زمینوں کا مالک بنایا۔ آصف علی زرداری نے زراعت کے شعبہ کو کہاں سے کہاں پہنچادیا تھا۔
جو آٹا باہر سے منگوانے کیلئے پیسہ خرچ کیا جاتا تھا صدر زرداری نے وہ پیسہ کسانوں کو دیا۔ دوسرے ملکوں سے آٹا خریدنے کے بجائے پاکستان کے کسان سے خرید رہے تھے۔ ن لیگ کا ہر منصوبہ کسان دشمن ہے۔ افسوس کہ وہ آج بھی ماننے کو تیار نہیں ہیں۔ ظلم کے اوپر ظلم یہ ہے کہ زراعت کے شعبے پر بے تحاشا ٹیکس نافذ کردیا گیا۔ کسانوں کا معاشی قتل عام ہوچکا ہے۔
مزید پڑھیں :اسلام آباد ہائیکورٹ، این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس، قائم مقام چیف جسٹس فیصلہ سنا دیا