اسلام آباد ( اے بی این نیوز )پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کے درمیان اڈیالہ جیل میں ہونے والی ملاقات کی تفصیلات منظر عام پر آ گئی ہیں۔ اس ملاقات میں پارٹی کی اندرونی صورتحال، اسٹیبلشمنٹ سے جاری مذاکرات، اور خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ پشاور سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ملاقات میں خاص طور پر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ جاری بات چیت پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے اب تک سامنے آنے والی رکاوٹوں پر بھی بات کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر سیف نے عمران خان کو بتایا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت کے لیے وفاقی حکومت کے ساتھ بیٹھک ناگزیر ہے، کیونکہ معاملات محض صوبائی سطح پر حل نہیں ہو سکتے۔ اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے بیرسٹر سیف کے کردار پر جو اعتراضات سامنے آئے ہیں، وہ بھی گفتگو کا حصہ بنے۔ عمران خان نے ان اعتراضات کا نوٹس لیتے ہوئے بیرسٹر سیف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور انہیں پارٹی کے مفاد میں اپنی کوششیں جاری رکھنے کی ہدایت دی۔
ملاقات کے دوران خطے میں دہشت گردی کی نئی لہر اور افغانستان کے ساتھ تعلقات بھی زیر بحث آئے۔ عمران خان نے افغانستان سے مذاکرات کو امن و امان کی بحالی کے لیے ناگزیر قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ دو طرفہ بات چیت کے ذریعے ہی خطے میں استحکام ممکن ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ بھی طے پایا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے آگے بڑھایا جائے گا تاکہ خیبر پختونخوا اور ملکی سطح پر امن قائم ہو سکے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بیرسٹر سیف اس سے قبل بھی عمران خان سے ملاقات کر چکے ہیں، جس میں اسی نوعیت کے اہم سیاسی اور سیکیورٹی امور پر مشاورت کی گئی تھی۔ ان ملاقاتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی اندرونی اختلافات اور بیرونی دباؤ کے باوجود اپنی پالیسیوں اور مذاکراتی حکمت عملی پر متحرک انداز میں کام کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں :عمران خان سے غداری نہیں کر سکتا، پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز بنانے والےمحمود خان منظر عام پر آگئے