پشاور( اے بی این نیوز )وزیر اعلیٰ علی امین خان گنڈا پور کی زیر صدارت خیبرپختونخوا کابینہ کا ایک طویل اجلاس ہوا جس میں صحت، تعلیم، واٹر سپلائی، صحت عامہ، سیاحت، ماحولیات، صفائی، توانائی اور بجلی سمیت مختلف شعبوں میں صوبے اور عوام کے فائدے کے لیے انتہائی اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں کابینہ کے ارکان، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو، ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا سمیت کئی اہم اراکین نے شرکت کی۔
میٹنگ میں کیے گئے اہم فیصلوں میں سے ایک روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ مختص کرنے کا فیصلہ تھا۔ ضم شدہ اضلاع میں مفت نصابی کتب اور اسکول بیگز کی فراہمی کے لیے 1 بلین مختص کئے گئے۔ اس سے ضم شدہ اضلاع میں تعلیمی مواد ملے گا اور تعلیم اور خواندگی کو فروغ ملے گا۔ کابینہ نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اسکول جانے والے تمام بچوں کو اسکول بیگ فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اسکیم بنائیں، جس کی شروعات جاری مہم کے دوران اسکول سے باہر بچوں کے اندراج سے ہوگی۔
کابینہ نے بچوں کے لیے بنیادی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا اور صوبے کے ہر بچے کی بنیادی تعلیم تک رسائی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے، انہوں نے نصابی کتب کی بروقت چھپائی اور تعلیمی مواد کے معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ متعلقہ اخراجات کو کم کرنے پر زور دیا۔کابینہ نے محکمہ تعلیم کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ محکمہ کے آپریٹنگ اخراجات کی مالی ذمہ داریوں کو بروقت طے کرنے کی ترجیح کے مظاہرے کے طور پر کسی بھی بقایا جات کو تیزی سے حل کرے۔
یہ کوشش خیبرپختونخوا اور انضمام شدہ اضلاع میں تعلیم اور خواندگی کو فروغ دینے کے لیے ایک خاطر خواہ اقدام ہے، خاص طور پر جہاں معیاری تعلیم تک رسائی صوبے کے دیگر علاقوں کی نسبت بدتر ہے۔طالب علموں کو مفت کتابیں اور اسکول بیگ فراہم کرنے کا یہ اقدام زیادہ سے زیادہ اندراج، ڈراپ آؤٹ کی شرح میں کمی، اور بہتر تعلیمی کارکردگی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔کابینہ خاندانوں کے لیے بہتر اور مساوی تعلیم کے مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، اور اس اقدام کے نتائج صوبے کے تعلیمی نظام پر متاثر ہونے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں :صدرآصف علی زرداری کاکوروناریپڈٹیسٹ منفی آگیا،ڈاکٹرعاصم حسین