اہم خبریں

حکومت میں ٹوٹ پھوٹ شروع،پانی کا مسئلہ ’’ ن  لیگ‘‘ اور پیپلز پارٹی آمنے سامنے،عظمیٰ بخاری نے بلاول کو آڑے ہاتھوں لے لیا

لاہور (اے بی این نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب عظمیٰ بخاری نے ملک میں پانی کی تقسیم، خیبرپختونخوا میں امن و امان اور مختلف سیاسی معاملات پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں پانی کی تقسیم کے نظام کو از سر نو ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔ بھارت کی طرف آباد ہے، یہ سر سبز ہو رہا ہے، جبکہ یہاں سیلاب کے دوران قیمتی پانی ضائع ہو جاتا ہے، ہمیں اس کا بہتر انتظام کرنے کی ضرورت ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ بلاول بھٹو جلسے میں کھڑے ہو کر پانی جیسے اہم معاملے پر سیاست نہ کریں، اس پر سنجیدہ اور تکنیکی سطح پر بات ہونی چاہیے، اتحادی جماعتیں مسلسل شیلنگ کر رہی ہیں، پہلے دیکھیں کہ کس قسم کے پانی پر بات ہو رہی ہے، نہری نظام پر سیاست کی جا رہی ہے جب کہ نہری نظام کی اصل ضرورت ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کو نشانہ بناتے ہوئے پنجاب کے وزیر اطلاعات نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی وزارت خطرے میں ہے اور ان کی اپنی پارٹی انہیں کرپٹ وزیراعلیٰ کہہ رہی ہے۔بدعنوانی کے الزامات پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ کوئی پارٹی اپنی داخلی کمیٹی کو سرکاری فنڈز کے غبن کا آڈٹ کرائے، یہ کام نیب یا متعلقہ ادارے کا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ان کے اپنے وزراء جیسے سواتی، جنید اکبر اور اسد قیصر ایک دوسرے پر کرپشن کے الزامات لگا رہے ہیں، کیا کوئی ان سے پوچھنے والا ہے؟
وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ امن و امان کے لیے مختص 600 ارب روپے کہاں گئے، خیبرپختونخوا میں سی ٹی ڈی بھی موثر طریقے سے کام نہیں کر رہی۔

عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت رقم فراہم کرنے سے پہلے صوبے کو اپنے مالیاتی حسابات پیش کرنا ہوں گے، دھمکیاں نہ دیں، پہلے حساب دیں۔انہوں نے مسلم لیگ ن کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہماری امتیازی خصوصیت صوبے اور ملک کی ترقی ہے، ہم نے عملی اقدامات کیے ہیں۔

مزید پڑھیں :اعظم سواتی نے نیا پنڈوڑا باکس کھول دیا،جانئے انکشافات سے بھر پور گفتگو

متعلقہ خبریں