اہم خبریں

افسران کی بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ،باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری

اسلام آباد (رضوان عباسی سے)آزاد جموں و کشمیر حکومت نے اعلیٰ سرکاری افسران کی ترقیوں کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے تحت مختلف محکموں میں خدمات انجام دینے والے متعدد افسران کو اگلے گریڈ میں ترقی دی گئی ہے۔ یہ ترقیاں آزاد جموں و کشمیر سول سرونٹس رولز 1977 اور پروموشن پالیسی 2015 کے تحت دی گئی ہیں۔

تاہم، تمام افسران کی تقرری ایک سال کی آزمائشی مدت سے مشروط ہوگی، اور کارکردگی کا مسلسل جائزہ لیا جائے گا۔ اگر کسی بھی افسر کی بائیو میٹرک حاضری غیر تسلی بخش رہی یا کارکردگی مطلوبہ معیار پر پوری نہ اتری تو اس کی ترقی منسوخ کی جا سکتی ہے۔حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، ترقی پانے والے افسران میں ریٹائرڈ سپرنٹنڈنٹ جیل خانہ جات سردار افتخار احمد شامل ہیں، جنہیں بی ایس-18 سے بی ایس-19 میں ترقی دیتے ہوئے ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات مقرر کیا گیا ہے۔

ان کی ترقی کا اطلاق ان کی ریٹائرمنٹ سے ایک دن قبل، یعنی 29 نومبر 2024 سے ہوگا۔ اس کے علاوہ، محمد یونس کو بی ایس-19 سے بی ایس-20 میں ترقی دے کر سینئر ایڈیشنل سیکرٹری، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ تعینات کر دیا گیا ہے، جبکہ ریاض حیدر بخاری کو بی ایس-19 میں مستقل بنیادوں پر سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس مقرر کیا گیا ہے، جو اس سے قبل مظفرآباد میں بطور آفیشیٹنگ ایس ایس پی خدمات انجام دے رہے تھے۔

دیگر ترقی پانے والے افسران میں امجد اقبال، طاہر حسین، خورشید محمود خان، شبیر حسین قریشی، ابرار اعظم، وحید خان، طاہر ممتاز، بدر منیر، محمد ناصر مغل اور ثریا خانم شامل ہیں، جنہیں بی ایس-19 اور بی ایس-20 کے مختلف عہدوں پر ترقی دی گئی ہے۔ ان میں سے کچھ افسران پہلے ہی اپنے متعلقہ محکموں میں اہم انتظامی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے، جبکہ بعض کو ایکٹنگ چارج کی بنیاد پر ترقی دی گئی ہے، جن کا حتمی فیصلہ آزمائشی مدت کے بعد کیا جائے گا۔علاوہ ازیں، محکمہ توانائی و آبی وسائل، کمیونیکیشن اینڈ ورکس، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ، اور دیگر محکموں میں بھی افسران کی ترقیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

مبشر سرفراز کو بی ایس-19 میں سپرنٹنڈنگ انجینئر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ہے، جبکہ بی ایس-18 میں تین افسران قیصر اورنگزیب، منیر احمد قریشی اور عفت اعظم کو ڈپٹی کمشنر و مساوی کیڈر میں ترقی دی گئی ہے۔ ان کی ترقی بھی ایک سال کی آزمائشی مدت سے مشروط ہوگی، اور ناقص کارکردگی کی صورت میں واپس لی جا سکتی ہے۔

حکومت نے ترقیاب افسران کو اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھانے کی ہدایت کی ہے تاکہ مستقل تعیناتی ممکن ہو سکے۔ اس فیصلے کو آزاد کشمیر کی بیوروکریسی میں ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جس سے مختلف محکموں میں انتظامی امور کو مزید مستحکم کرنے میں مدد ملے گی#

 

متعلقہ خبریں