اسلام آباد ( اے بی این نیوز )اب وقت آگیا ہے عمران خان کو رہا کرنا پڑے گا۔ اس وقت ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہے۔ عمران خان کے باہر آنے سے ہی ملک کہ سیاست میں استحکام آسکا ہے۔ عمران خان کی حکومت دیکھیں اور موازانہ کریں ہمارے دور میں کتنی دہشت گردی کے واقعات ہوئے۔
کتنے دہشت گردی کے حملے ہوئے، سب سامنے آجائے گا۔ افغانستان کی دو نسلیں جنگ میں پیدا ہوئی ہیں۔ ہم پر طالبان کو لانے کا صرف الزام ہے۔ ہم نے صرف طالبان سے مزاکرات کئے۔ اب وقت آگیا ہے کہ الزام تراشی کی سیاست کو خیر آباد کہہ دیا جائے۔
مختلف موضوعات کو آنا کا مسئلہ بنایا گیا ہے۔ میڈیا ہر وقت میں ایہم رول پلے کرتا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی اس وقت تمام صوبوں کشمیر ہر جگہ بڑی تعداد میں نمائندگی ہے۔ اس وقت گڈ طالبان اور بیڈ طالبان پر بات ہورہی ہے۔ آج بھی کرپشن ہمارے معاشرے میں موجود ہے،کے پی کے ہاؤس میں افطار پارٹی پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ
ماضی میں 200 ارب سے زیادہ کے گھپلے ہوئے۔ ہم نے کرپشن پر صرف مانیٹرنگ کی اور چیزیں سامنے آگئی۔ پنجاب اس وقت 130 بلین روپے حسارے میں ہے۔ کے پی کے میں اس وقت گڈ گورننس ہیں۔ پنجاب کے پی کے کو دیکھ کر چیزیں سیکھے۔
ہمارا ہیلتھ کارڈ بند ہوگیا تھا۔ اب ہم نے اقتدار میں آکر دوبارہ شروع کیا۔ ہو ماہ ہمارا 90 کڑور سے ١ ارب بچا رہے ہیں۔ ہم کمپنیوں سے کنٹریکٹ کر کے سالانہ ١١ ارب بچا رہے ہیں۔ آج ہم ملک میں دہشتگردی اور بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے بات کریں۔
جب ہم نے حکومت سنبھال تو ہمارے پاس ملازمین کو دینے کے لیے 15 دن کی تنخواہ نہیں تھی۔ صوبے میں امن و امن کی صورتحال بہتر نہیں تھی۔ اب ہمارے پاس 169 بلین تک ریونیو موجود ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ہم نے خودار اور خود مختار بننا ہے۔ ہمارے پاس 72 ارب کے قرضے تھے، وہ ہم نے اتارے۔
ہم نے پینشن میں 36 سے بڑھا کر 40ارب ڈالے۔ ہم اپنی یونیورسٹی پر پیسا لگا رہے ہیں ہم اپنی ڈویلپمنٹ پر کام کر رہے ہیں۔ ماضہ میں ہمیں مس مینجمنٹ سے بہت نقصان ہوا۔ کرپشن کا بیانیہ بنانا بہت آسان ہوتا ہے۔ کرپشن ہمارے معاشرے کا بہت بڑا ناسور ہے۔
مزید پڑھیں :حکومتی کوششوں اوراعلان کے باوجود چینی کی قیمت180روپے فی کلو،عوا م مہنگی خریدنے پر مجبور