اہم خبریں

خیبرپختونخوا کا سرکاری ہیلی کاپٹر کہاں کہاں استعمال ہوا؟ اب کوئی سوال نہیں کرسکے گا

پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخوا اسمبلی نے سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال سے متعلق قانونی ترمیم بل پاس کرلیا۔بل صوبائی وزیرشوکت یوسفزئی نے پیش کیا تھا جس پر اپوزیشن اراکین کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور ایوان این آر او کے نعروں سے گونج اٹھا۔اس بل کے تحت یکم نومبر 2008 سے لیکر اب تک سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال کی پوچھ گچھ نہیں کی جاسکے گی۔ اور 14سال کے دوران دستاویزات کی کمی ہیلی کاپٹر میں سفر کرنےوالے شخص سے بھی پوچھ گچھ نہیں کی جاسکے گی۔بل میں مزید کہا گیا ہے کہ سرکاری ہیلی کاپٹر کو کرایہ پر ذاتی مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ذاتی مقاصد کے استعمال کے لیے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سے اجازت لینی ہوگی۔بل کے متن کے مطابق ’سرکاری ہیلی کاپٹر اب وزیراعلیٰ کے علاوہ وزیر، مشیر ، معاون خصوصی یا سرکاری اہلکار بھی استعمال کرسکتا ہے۔نئے قانون کے تحت وزیراعلی ہیلی کاپٹر کے بعد اب ہوائی جہاز بھی کرایہ پر لینے کے مجاز ہوں گے جبکہ حکومت سے اڑان کے متعلق کوئی سوال نہیں ہوگا۔اپوزیشن اراکین نے گورنر خیبر پختونخوا سے قانون نہ منظور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے نئی ترمیم کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کر بھی کیا۔

متعلقہ خبریں