اسلام آباد (اے بی این نیوز )سابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پوچھناچاہتاہوں ملک میں کیاتبدیلی آئی۔ کیاسی پیک کوچلانےکی پوزیشن میں ہم آگئے۔ حکومت نےکیادہشتگردی پرمکمل طورپرقابوپالیا۔
اگرکوئی کہہ رہاہےہم ترقی کی راہ پرچل رہےہیں تواس کی مرضی۔ پچھلے75سال سےسیاستدان کہہ رہےہیں معیشت ٹھیک ہوگئی۔ ہمارےہمسایہ ملک بھارت کودیکھیں کہاں پہنچ گیا۔
پاکستان کی معیشت کاٹرک تیزی سےنیچےجارہاہے۔ وہ اے بی این کے پروگرام’’ سوال سے آگے ‘‘ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا
حکمرانوں کوسمجھناچاہیےمعیشت تنزلی کی جانب بڑھ رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے6ممبران کرپشن پرسٹڈی کرنےآئےتھے۔ بتایاجائے آئی ایم ایف وفدسپریم کورٹ کیاکرنےگیاتھا۔
کیاوجہ ہے ایک ادارےکےسربراہ سےآئی ایم ایف وفدملا۔
حکمران پہلےبھی ایسی باتیں کرتےرہےدوبارہ بھی شوق پوراکرلیں۔ مسائل کےحل کیلئےنئےمعاہدوں کرنےپڑیں گے۔ حکمرانوں سےکہتاہوں خداراعوام سےسچ بولیں۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں جمہوریت آئےتوملک میں جمہوریت آئےگی۔ سمجھتاہوں ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں ہے۔ سمجھتاہوں نوازشریف کوایسامینڈیٹ نہیں لیناچاہیےتھا۔
اپنےمخالفین کےگھروں پرحملےنہیں کرنےچاہیےتھے۔ان تمام باتوں کاملبہ نوازشریف پرہی گرےگا،۔ گھٹن کاماحول ہے یہاں سچ نہیں بولاجاتا۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی نے چیمپئنز ٹرافی ، ٹکٹس کی فروخت کا اعلان ، راجو شکلا لاہور پہنچ گئے