طورخم (اے بی این نیوز)طورخم سرحد پر پاک افغان فورسز کے درمیان 23 فرورہ سے شروع ہونے والی کشیدگی بدستور برقرار ہے۔طورخم سرحد آج چھٹے روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت بند ہے، سرحدی کشیدگی کے باعث سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آج بارڈر کھولنے کے حوالے سے حکام میں مذاکرات ہونے کا امکان ہے، دونوں ممالک کی سرحدی گزرگاہوں پر عمومی طور پر اس قسم کے تنازعات کو جرگوں کے ذریعے حل کیا جاتا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 23 فروری کو پاکستانی فورسز نے افغان اہلکاروں کو تعمیراتی کام سے روکا، جس پر افغان فورسز نے مورچے سنبھال لیے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں اور پیدل آمدورفت تاحال معطل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم سرحدی گزرگاہ پر حالات اس وقت کشیدہ ہوئے جب افغان فورسز سرحد کے متنازع علاقے میں چیک پوسٹ تعمیر کر رہی تھیں۔پاکستانی فورسز نے افغان اہلکاروں کو تعمیراتی کام سے روکا، جس پر افغان فورسز نے مورچے سنبھال لیے۔سرحدی گزرگاہ کی مسلسل بندش سے تاجروں، ٹرانسپورٹروں اور دیگر لوگوں کا نقصان مالی نقصان ہو رہا ہے۔
طورخم کی سرحدی گزرگاہ کو ایک ایسے وقت میں دو طرفہ تجارت اور آمد و رفت کے لیے بند کیا گیا ہے جب اسلام آباد پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کو وطن واپس بھجوانے پر اصرار کر رہا ہے۔
مزیدپڑھیں: خیبرپختونخوا حکومت کا رمضان پیکیج ،مستحق خاندان کو10 ہزار روپے ملیں گے