اہم خبریں

کسی کی بادشاہی نہیں مانیں گے ،ہماری ذمہ داری ہےظلم کیخلاف عوا م کواکٹھاکریں،گرینڈ اپوزیشن الائنس

اسلام آباد (اے بی این نیوز        )اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد قومی کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے
کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہماری ناکامی ہے۔ میراخیال نہیں کہ مولانا فضل الرحمان حکومت کیساتھ ہیں۔ مولانا آئین کی بالادستی کا ساتھ دیں گے۔ تحریک کو آگے لے جانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کو اکٹھا کرنا ہے۔ اپوزیشن کے اتحاد نے آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی پر اتفاق کیا ہے۔ تحریک انصاف کے دور میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی نہیں تھی۔ گزشتہ ماہ سے قومی کانفرنس کیلئے کوشش کررہے ہیں۔ حکومت آئین کے نام اور کانفرنس سے گھبراتی ہے۔
موجودہ حکومت 2بڑی جماعتوں پر مشتمل ہے۔ جمہوریت اور آئین کا نام لینے والے آج خود آئین پر عمل نہیں کررہے۔ ہوٹل انتظامیہ مجھے مجبور نظر آرہی ہے۔ ہوٹل انتظامیہ کو دھمکی دی گئی کہ ہوٹل بند کیا جائے گا۔ حکومت کا ملکی معاملات سے تعلق نہیں ،یہ اقتدار میں رہنا چاہتے ہیں۔ 20سے 25ارب روپے کےاشتہارات دیے گئے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے کہا کہ آئین کی بالادستی کیلئے ہم نے یہ کانفرنس کرنی تھی۔
ہم لوگ پاکستان کو مضبوط کرنے کیلئے یہاں بات کررہے ہیں۔ ملک میں اس وقت آئین وقانون نہیں ہے۔ ہم نے چیف جسٹس کو بتایا تھا کہ ملک میں آئین پر عمل نہیں ہورہا۔
اسدقیصر نے کہا کہ ہم چاہتےہیں ملک میں یکجہتی کامظاہرہ کیاجائے۔ پورےملک میں امن وامان کامسئلہ درپیش ہے۔ ہماری ذمہ داری ہےجوظلم ہورہااس کیخلاف عوا م کواکٹھاکریں۔ آئین نےہمیں جوتحفظ دیاہےاس کےمطابق اپناحق استعمال کررہےہیں۔

محمود اچکزئی نے کہا کہ ہم اس وقت سپریم کورٹ کی عمارت میں کھڑے ہیں۔ سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز ہماری بات سن رہے ہوں گے۔ اگر ہم غلط کام کررہے ہیں تو ہمیں کہا جائے ہم چھوڑ دیں گے۔ یہ وہ الائنس ہے جو خود بخود بنا ہے کسی نے اس کو نہیں بنایا۔ ہم یہاں کسی کی بادشاہی نہیں مانیں گے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ ہم نے کل ہی کہا تھا کہ بارش ہو یا طوفان پروگرام تو ہوگا۔
آج کوئی بھی بات ریاست کے خلاف نہیں کی۔ آج وکلا ، صحافی اور سیاستدانوں نے آئین کی بات کی۔ ہم محب وطن ہیں ہم صوبوں کے تحفظات دور کرنے کی بات کررہے ہیں۔ ہم اپوزیشن میں مٹھائیاں بانٹنے کے لیے تو نہیں بیٹھے ہوئے۔
سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پارلیمنٹ نے الیکشن ایکٹ تبدیل کیا۔ عدلیہ نتائج پرتجزیہ کرے تو سمجھ آجائے گا کہ الیکشن پر حملہ ہوا۔ یہ ججز جوڈیشل کمیشن نے مقرر کیے،آئینی بینچ حکومت کا قائم کردہ ہے۔
26ویں آئینی ترمیم کا مقصد سپریم کورٹ کو تقسیم کرنا تھا۔ جوڈیشل کمیشن میں اختلافات کی کوئی گنجائش نہیں۔ پاکستان بار کے نمائندے نے جرات کی تواس کو استعفیٰ دینا پڑا۔ جوڈیشل میں کمیشن میں وہ تعنیاتیاں ہورہی ہے جو قبول ہوں۔
مزید پڑھیں :گرینڈ اپوزیشن الائنس ، خواب ادھورا ،مولانا فضل الرحمان کا شمولیت سے انکار ،پی ٹی آئی تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی،کامران مرتضیٰ

متعلقہ خبریں