لندن ( اے بی این نیوز ) سیاسی طور پر کسی کو بھی نشانہ بنانے کے حامی نہیں۔ مسائل کے حل کے لیے پیپلز پارٹی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ بلاول بھٹو کاآکسفورڈ یونین سوسائٹی میں یونین کے صدر کے ساتھ مکالمہ, کہا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں ہے۔ دیگر ممالک کو بھی جمہوریت سے متعلق چیلنج کا سامنا ہے۔ پیپلزپارٹی کا میثاق جمہوریت میں اہم کردار تھا۔
ہم نے اپنے دور میں اپوزیشن کو مصروف رکھا۔ پیپلزپارٹی اکثریت میں نہیں نہ ہی وہ فیصلوں کا نفاذ کر سکتی ہے۔ قومی سیاست میں ضرورت پڑنے پر پیپلز پارٹی نے ہی ساتھ دیا ہے۔ احتساب کے نام پر ماضی میں پیپلزپارٹی کو نشانہ بنایاجاتارہا ہے۔ با نی پی ٹی آ ئی کے دورمیں میری پھپھو کوگرفتارکیاگیا ۔ ۔ شہبازشریف اوردیگر سیاسی لوگ گرفتارکئے گئے۔ آصف زرداری پہلی بار صدر منتخب ہوئے تو کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا۔
مزید پڑھیں :پانچ ججز متفق تھے سویلینز کا ملٹری ٹرائل نہیں ہو سکتا، آ ئینی بینچ کے ریما رکس