اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بورڈ آف انویسٹمنٹ سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ۔ ۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ مالی سال2021-22 کے دوران5.5 ملین کی مختلف سروسز بغیر کمپٹیشن حاصل کی گئیں جو خلاف ضابطہ ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ آف پی ایم یو آن سی پیک آئی سی ڈی پی انتظامیہ نے اخراجات کئے۔ چیئرمین جنید اکبر نے کہا کہ کیا فنانس پیپرا رولز معطل کرسکتا ہے؟
تین چار سال آپ نے کیا کیا؟چیئرمین پی اے سی وزارت خزانہ نمائندہ پر برہم ۔ کہا آپ یہاں چائے پینے آئی ہیں؟ آپ کو پتہ تھا کہ یہ آڈٹ پیرا آنا تھا۔ آپ کی تیاری نہیں تھی تو یہاں بیٹھی کیوں ہیں۔ مجھے مجبور نہ کریں کہ میٹنگ سے کسی کو نکالوں۔ جو یہاں آئے۔ تیاری کے ساتھ آیا کرے۔ ۔ کمیٹی نے معاملہ حل کرنے کے لئے 15 دن کا وقت دے دیا۔ ۔ کمیٹی میں انکشاف ہوا9 بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ڈیفالٹرز سے سینکڑوں ارب کی ریکوری نہ کراسکیں۔ ۔ سیکرٹری پاور نے 162 ارب کے ریکوری کےڈاکیومنٹ جمع کرا دیئے۔ ۔اووربلنگ کے 21 ارب سے زائد روپے صارفین کو واپس ری فنڈ کئے جانے سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث آیا
مزید پڑھیں :مصطفیٰ قتل کیس میں ایک کے بعد ایک انکشاف سامنے آنا شروع ہو گیا