اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) پی ٹی آئی راہنما نعیم حیدر پنجوتھہ نے کہا ہے کہ ہماری آج چیف جسٹس آف پاکستان سےملاقات ہوئی۔ چیف جسٹس سےملاقات میں انہیں حقائق سےآگاہ کیا۔ پی ٹی آئی چاہتی ہےملک میں آئین وقانون کی حکمرانی ہو۔
حکومت سےمذاکرات میں مطالبہ رکھا کہ کمیشن بنادیاجائے۔ پہلےدن سےکہہ رہےہیں26 نومبراور9مئی میں حکومت ملوث ہے۔ ہم واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج مانگ رہےہیں فراہم نہیں کی جارہی۔
26ویں آئینی ترمیم کےحوالےسےہماراموقف بڑاواضح ہے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈی بیٹ @8میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کامعاملہ ساری دنیامیں ایک جیساہے۔
بانی نوازشریف،شہبازشریف،زرداری نہیں جوڈیل کرلے۔
ہماراصرف ایک مطالبہ ہےحکومت جوڈیشل کمیشن بنائے۔ سینیٹرناصربٹ نے پروگرام ڈی بیٹ @8میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ خوشی کی بات ہے پی ٹی آئی والوں کی آج چیف جسٹس سےملاقات ہوئی،۔
ہم شروع سےکہہ رہےتھےپی ٹی آئی آئین وقانون پرعمل کرے۔ سمجھتاہوں26ویں آئینی ترمیم کےبعدعدلیہ آزادہوئی۔ ججزآزادی سےعدالتوں میں فیصلےکررہےہیں۔ پی ٹی آئی نے9مئی اور26نومبرکوانتشارپھیلانےکی کوشش کی۔
بانی پی ٹی آئی اگربےگناہ ہوئےتوعدالتوں سےرہاہوجائیں گے۔ پی ٹی آئی کی کسی بات میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ لوگ مذاکرات میں آئے اورپھربھاگ گئے۔ بانی پی ٹی آئی نےخط لکھناہےتووزیراعظم شہبازشریف کولکھیں۔
پی ٹی آئی ہم پرجوالزامات لگاتی ہے اس کےثبوت بھی پیش کرے۔ 9مئی کوپی ٹی آئی نےشہداکےمجسمےجلائے۔ صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا نے پروگرام ڈی بیٹ @8میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ
چاہتےہیں سائلین کوانصاف کی فراہمی جلدہو۔
یہ پاکستان کےعوام کی سپریم کورٹ ہے۔ سپریم کورٹ کوجوبھی تجاویزدیناچاہتا ضروردے غورکیاجائے۔ عدالتوں میں مداخلت کی بات کوتسلیم نہیں کرتا۔ کسی طرف سےمداخلت نظرآئی توسب سےپہلےسپریم کورٹ بارآگےآئےگی۔
سپریم کورٹ میں ججزکی تعیناتی بڑےباوقارطریقےسےہوئی۔ 26ویں آئینی ترمیم پاس ہونےکےبعدآئین کاحصہ بن گئی۔ واضح الفاظ میں کہناچاہتاہوں میں آئین کی پاسداری کررہاہوں۔
ہماراکسی جماعت کا ایجنڈانہیں ہےآئین وقانون کوسپورٹ کرتےہیں۔
کیا1947سےپاکستان کی عدلیہ آزادتھی آج پھربھی مشاورت کی جاتی ہے۔ عابدزبیری نے پروگرام ڈی بیٹ @8میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ عوام سب سےبڑی سٹیک ہولڈرہےاس کی رائےکااحترام ہوناچاہیے۔
عوام کوانصاف کی فراہمی پرکئی سال لگ جاتےہیں۔ میرےخیال میں ایسی اصلاحات کاعوام کوکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ہماری جوڈیشری بہترین تھی مداخلت کےبعدکمزورہورہی ہے۔ وقت ہمیشہ ایک جیسانہیں رہتاجوآج حکومت میں ہےکل اپوزیشن میں ہونگے۔
ان لوگوں کوخودآزادہوناچاہیےبجائےدوسروں پرالزام لگانےکے۔ ہماری جدوجہد آئین وقانون کےمطابق جاری رہےگی۔ ہم کسی پارٹی کے ایجنڈےپرنہیں چل رہے آئین پرعملدرآمدہماراایجنڈاہے۔
26ویں آئینی ترمیم کےبعدآئین کاحلیہ بگاڑدیاگیا۔ 26ویں آئینی ترمیم کوپاس کرانےکیلئےکیاکچھ نہیں کیاگیا۔ مولانافضل الرحمان تسلیم کرتےہیں فارم47کےتحت حکومت وجودمیں آئی۔
مزید پڑھیں :پتنگ باز سجنا جیت گئے،پولیس ناکام، ہو ائی فائرنگ،آسمان رنگین پتنگوں سے بھر گیا