اسلام آباد ( اے بی این نیوز )ماہرقانون اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وکلا میں تقسیم نظر آرہی ہے ،آئین اور قانون کی حکمرانی کیلئے وکلا میں اتحاد ضروری ہے۔ 26ویں ترمیم میں نہیں لکھا لاہورہائیکورٹ کاجج بغیرحلف عہدہ سنبھال سکے۔
ججزکولاہورہائیکورٹ سےاسلام آبادلےکرجائیں گےتوحلف لیناپڑےگا۔ قائم مقام چیف جسٹس بھی عہدہ کا دوبارہ حلف لیتا ہے۔ نیاحلف اٹھانےوالےججزڈس کوالیفائی ہوں گے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
26ویں ترمیم سےپہلےوالےججزبیٹھ کرفیصلہ کریں۔
آئینی بینچ خودہی26ویں آئینی ترمیم کےبعدبنایاگیا۔ 26ویں تر میم کےبعدجوجج بنےہیں وہ ڈس کوالیفائی ہوں گے۔ قاضی فائزعیسیٰ کادور عدلیہ کی تاریخ کاسیاہ ترین دورتھا۔ 26ویں آئینی ترمیم کےبعدپاکستان کاجوڈیشل سسٹم قابوآگیاہے۔ کس آئین نےاجازت دی ہےججزکودوسرےصوبےمیں ٹرانسفرکردیاجائے۔
2007میں ہم نےعدلیہ بحالی تحریک چلائی ۔ ملک کابدترین فیصلہ ذوالفقارعلی بھٹوکی پھانسی کاتھا۔ پاکستان میں کسی چیزکےبارےمیں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ نوازشریف کو4بارنکالاگیااس کےباوجود دوبارہ آگئے۔
کوئی مانتاتھا کہ آصف ز رداری دوبارہ صدربن جائیں گے۔ بانی پی ٹی آئی ڈٹ گئےتوان کابھی نمبرآجائےگا۔ فارم47کےذریعےحکمرانوں کو اقتدار میں لایاگیا۔ جس دن کیس کھل گیایہ سب فارغ ہوجائیں گے۔
نوازشریف یاسمین راشدکےمقابلے میں الیکشن ہارچکےتھے۔ نوازشریف کودھاندلی کرکےجتوایاگیا۔
مزیدپڑھیں :عوامی تائید سے محروم سیاسی ٹولہ حقیقی سیاست اور عوام کی منشا سے بری طرح گھبرایا ہوا ہے،شیخ وقاص اکرم