اسلام آباد (اے بی این نیوز )اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں حقیقت کا سامنا کرنامشکل ہے۔ بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔ جب ہم حقیقت بولتے ہیں تو ہمیں سینسر کیا جاتا ہے۔
ادارے جب پارلیمان کی توہین کرتے ہیں تو سپیکر کیوں نہیں بولتے۔ جب ہم احتجاج کیلئے اسلام آباد آتے ہیں تو ہم پر گولیاں چلائی جاتی ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے ہونے کے بارے میں مجھے معلوم نہیں۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام بدلو میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
ملک کیلئے ہم سیاسی جماعتوں کے ساتھ الائنس ضرور بنائیں گے۔ آئی ایم ایف کا وفد گورننس اور ٹرانسپرنسی کو دیکھنے آیا ہے۔ آئی ایم ایف کا وفد دیکھ رہا ہے کہ ملک میں ہوکیا رہا ہے۔ 8فروری کے الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی ۔
پاکستان تحریک انصاف کی جیتی ہوئی سیٹوں پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ رہنما پی ٹی آئی نعیم پنجوتھہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا فوکس صرف جیب بھرنے پر ہے۔ ملک میں قانون غریب اور امیر کیلئے برابرہونا چاہیے۔
ملک میں آئین کے خلاف ورزی ہوگی تو استحکام کبھی نہیں آئے گا۔ ملک میں سچ سامنے لے کرآنا جرم بنتا ہے۔ ن لیگ کے را ہنما طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کرپشن کوئی آج کا مسئلہ نہیں۔
میں اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں کہ کرپشن میں اضافہ ہوا۔ ملک میں ادارے کرپشن کے خلاف کام کررہے ہیں۔ چاہتے ہیں ملک سے کرپشن کا بالکل خاتمہ ہو۔ کہا جارہا تھا ملک 2ہفتوں میں ڈیفالٹ کرجائے گا۔
اپوزیشن کو ملک کی عزت کے حوالے سے کوئی سروکار نہیں۔ پی ٹی آئی کا بیانیہ ہمیشہ ریاست کے خلاف ہوتا ہے۔ یہ ملک میں استحکام نہیں چاہتے۔ پی ٹی آئی والے مذاکرات سے بھاگتے ہیں۔
وزیراعظم نے پی ٹی آئی کو باقاعدہ مذاکرات کی دعوت دی۔
نہال ہاشمی نے کہا ہے کہ کرپشن صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں ہے۔ مسلم لیگ ن کے خلاف کرپشن کے حوالے سے پروپیگنڈا کیا جارہا۔ پی ٹی آئی دور میں ملک میں سرمایہ کاری کرنے کوئی نہیں آتا تھا۔
ہمارے دور میں ہرروز کاروباری حضرات دورے کررہے ہیں ۔ وزیراعظم شہبازشریف کی قیادت میں ملک ترقی ضرور کرے گا۔
مزید پڑھیں :پنجاب میں ہزاروں بھرتیاں،جاب اوپن،جانئے تفصیلی رپورٹ میں کن کن محکموں میں کتنی آسامیاں آئی ہیں