اہم خبریں

موجودہ حکومت کی کوئی اوقات نہیں جو ہمیں مذاکرات کی آفر کرسکے، جنیداکبر

اسلام آباد ( اے بی این نیوز        ) پی ٹی آئی کے راہنما ،چیئرمین پی اے سی جنیداکبر نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج کرنےپربھی ایف آئی آرزکاٹی جارہی ہیں،ہمیں دیوار سے لگایا جائے گا تو احتجاج کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں۔
پہلے دن سےکہہ رہےتھے ان سےمذاکرات ہونگے جن کےپاس اختیارہے۔ موجودہ حکومت کی کوئی اوقات نہیں جو ہمیں مذاکرات کی آفر کرسکے۔ مذاکرات میں شامل ہوکرہم ان لوگوں کوایکسپوزکرناچاہتےتھے۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام ڈبیٹ ایٹ ایٹ میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
ہم نے 9مئی اور 26نومبر کے احتجاج سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کیا۔ حکومت کارویہ ایسارہاتومذاکرات آگےکیسے چل سکیں گے۔ ہمارےکارکنان پردوبارہ نئےمقدمات درج کیےجارہےہیں۔
کوئی ہم پر زبردستی اپنا نظریہ مسلط نہیں کرسکتا،بانی پی ٹی آئی اور پارٹی کو ختم کرنے کا منصوبہ پوری طرح فلاپ ہوچکا ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چھینا ہوا مینڈیٹ یا نئے الیکشن کرائے جائیں۔
بانی پی ٹی آئی نے تمام لوگوں کے اندازے غلط ثابت کیے۔ کہتے تھے جیل نہیں گراز پائیں گے بانی پی ٹی آئی نے جوانمردی سے کرکے دکھایا۔ آئین اور قانون کیلئے ہرفورم پر آواز اٹھائیں گے۔ مولانا فضل الرحمان سے جلد معاملات طے ہوجائیں گے۔
میرے اختیارات صوبائی سطح تک ہے۔ مرکز کے حوالے بانی پی ٹی آئی کو تجویز ہی دے سکتا ہوں۔ پارٹی میں جن لوگوں کی کارکردگی پرسوال ہوگا ان کے خلاف ایکشن ضرور لیں گے۔

سینئر سیاستدان دانیال عزیر نے کہا ہے کہ ملک میں تاریخی طور پر کم گروتھ ہوئی۔ مہنگائی کی رفتار میں لازمی کمی آئی لیکن کم نہیں ہوئی۔ غریب آدمی کا جینا محال ہوگیا ہے۔ جو لوگ 75سال سے حکومت کررہے ہیں مکمل ناکام ہوئے۔ حکومت نوجوانوں کو 2047کے خواب دکھا رہی ہے ۔ پچھلے40سال سےیہ حکومت میں ہیں مسائل بددستورموجودہیں۔
پی ٹی آئی کا کوئی معاشی پلان نظر نہیں آیا۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا تھا خودکشی کریں گے لیکن آئی ایم ایف نہیں جائیں گے۔ بعد میں پی ٹی آئی حکومت کو بھی آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ مسلم لیگ ن کاسیاست میں کم بیک نہیں ہوسکتا۔
سستی شہرت حاصل کرنےکیلئےمسلم لیگ ن کارڈزتقسیم کررہی ہے۔ مسلم لیگ ن عوام کےمسائل حل کرنےپرتوجہ دے۔ عوام کےمسائل جوں کےتوں ہیں انہیں عوام کی فکرنہیں۔ مسلم لیگ ن وفاقی حکومت چھوڑ دےگی۔ یہ لوگ خودکہیں گے کہ بلاول بھٹوکواقتداردےدیاجائے۔
سینیٹرکامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہماراپہلےدن سےموقف ہے انتخابات شفاف نہیں ہوئے۔ پی ٹی آئی کےوفد کی مولانافضل الرحمان سےملاقات ہوئی۔
ملاقات میں اتفاق ہوا کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی کی گئی۔
پی ٹی آئی کاایجنڈایہی تھا کہ 8فروری الیکشن کی تحقیقات کی جائیں۔ پی ٹی آئی الیکشن کوتسلیم نہیں کرتی اورپارلیمان میں بھی بیٹھی ہے۔ اس بات پرسب کااتفاق ہے کہ الیکشن شفاف طریقےسےہونےچاہئیں۔ چاہتےہیں آئندہ کےالیکشنزصاف اورشفاف ہوں۔ 26ویں آئینی سےپہلےبھی ججزاپنےچیمبرزمیں کیس سنتےتھے۔
ہم نےکوئی کام اپنےمفادکیلئےنہیں کیا،کتنےوکلاہیں جنہوں نے26ویں ترمیم کیلئےہماراساتھ دیا.
مزید پڑھیں :خیبرپختونخوا ،سیکیورٹی فورسزکے2آپریشز، مجموعی طورپر7خوارج جہنم واصل

متعلقہ خبریں