صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی حالیہ رپورٹ میں ملک بھر میں تیار ہونے والی متعدد ادویات کے غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 100 سے زائد ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کی ادویات غیر معیاری پائی گئیں، جن میں جان بچانے والی دوائیاں بھی شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان ادویات میں مطلوبہ مقدار موجود نہیں، اور ڈرگ انسپکٹرز کے ذریعے مارکیٹ سے لیے گئے سمپلز میں دوا کی مطلوبہ مقدار کی کمی پائی گئی۔ ڈرگ ایکٹ کے مطابق ایسی ادویات کے فروخت کنندگان کے لائسنس منسوخ کیے جا سکتے ہیں۔
صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے مزید بتایا کہ دو ماہ کے دوران 43 دوائیاں غیر معیاری قرار دی گئیں، جبکہ 65 دوائیاں جعلی پائی گئیں اور 9 ادویات میں ہربل کی ملاوٹ بھی ثابت ہوئی۔ خاص طور پر جان بچانے والی ادویات میں کم مقدار کی وجہ سے ان کو غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔
یہ انکشافات عوام کے لیے انتہائی تشویش کا باعث ہیں، اور ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے ان ادویات کے استعمال سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ صحت کے سنگین مسائل سے بچا جا سکے۔