اسلام آباد (اے بی این نیوز )اپوزیشن لیڈرعمرایوب نے کہا ہے کہ پوری دنیامیں احتجاج ہوتاہےکبھی جمہوریت کوخطرہ نہیں ہوا۔ ہم پرامن احتجاج کرنےکیلئےڈی چوک آئےتھے۔ ہم نےتوایک شیشہ تک نہیں توڑاگولیاں ہمارےاوپربرسائی گئیں۔
فارم47کی حکومت کواقتدارکےجانےکاڈرہے۔ عوام کےسامنے فارم 47کی حکومت کھڑی نہیں ہوسکتی۔ ٹائم ہمارےپاس ہے نہ حکومت اورنہ اسٹیبلشمنٹ کےپاس ہے۔ آج رمضان شوگر ملزکیس سے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کو بری کیا گیا۔
یہ کیسز ہم نے نہیں اسٹیبلشمنٹ نے بنائے تھے ، اسٹیبلشمنٹ کی عوام میں جڑیں مضبوط نہیں ہیں۔ ن لیگ والوں پرکیسزاسٹیبلشمنٹ نےبنائےتھے۔ ن لیگ اورپیپلزپارٹی جھک کرچلنےکےعادی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی جھک کرچلنےکےعادی نہیں ہیں۔ بانی پی ٹی آئی دھڑلےسےآئیں گے،ملک کوپاؤں پرکھڑاکریں گے۔ رمضان شوگرملز کیس میں شریف فیملی کواین آراوملاہے۔ نیب کااگلانشانہ پاکستان پیپلزپارٹی ہوگی۔ وہ اے بی این نیوز کے پروگرام سوال سے آگے میں گفتگو کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ
اپوزیشن کاایک ہی مقصد ہےآئین وقانون کی حکمرانی ہو۔ ہم مولانافضل الرحمان،محموداچکزئی سمیت سب کوساتھ لیکرچلیں گے۔ خواجہ آصف کوفال نکالنےکاکام چھوڑ دنیاچاہیے،ناکامی ہوگی۔
پی ٹی آئی نےدھرنادینےکاکوئی اعلان نہیں کیا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میڈیاسے معلوم ہواکہ پی ٹی آئی نےدھرنےکااعلان کیاہے۔ دیکھناپڑےگادھرنےکااعلان کن تاریخوں میں کیاگیاہے۔ احتجاج کرناہرسیاسی جماعت کاحق ہے،وزیردفاع خواجہ آصف
ایک شخص کےاردگردمحورگھوم رہاہے۔ یہ سیاسی احتجاج نہیں ایک شخص کی کرپشن چھپانےکیلئےہے۔ جب احتجاج پرتشددہوگاتوریاست ردعمل دےگی۔ 9مئی اور 26نومبر کی طرح ملک کے خلاف ایک اور سازش ہورہی ہے۔
ایک کرپٹ شخص کی خاطرپورےملک کویرغمال بنایاجارہاہے۔ اگریہ سچےہوتےتواین سی اے ان کے بانی کادفاع کرنےآجاتا۔ پی ٹی آئی والےجیسےبیانات دیتےہیں ایساسیاستدان نہیں کرتے۔
پی ٹی آئی والوں نے9مئی کوقانون ہاتھ میں لینےکی کوشش کی۔
احتجاج ضرورکریں لیکن اس تاریخ کاانتخاب نہ کریں جس کاملک کونقصان ہو۔ تحریک انصاف کےقول وفعل میں بڑاتضادہے۔ گنڈاپورکہتےہیں99فیصد مطالبات منظورہوگئے تواحتجاج کی کیاضرورت ہے۔
تحریک انصاف اس ملک کی مختارکل بنناچاہتی ہے جونہیں ہوسکتا۔ ماضی میں سب جماعتوں نےاحتجاج کیا لیکن کسی نےلائن کوکراس نہیں کیا۔ ہم نےکبھی ریاست کی اساس پرحملہ نہیں کیا۔
پاکستان کی کسی سیاسی جماعت نےکورکمانڈرہاؤس پرحملہ نہیں کیا۔
پہلےسیاستدان اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہوکراداروں پرحملےنہیں کرتےتھے۔ دیکھناپڑےگاکیاپی ٹی آئی والوں کارویہ سیاسی ہے۔ ہماری سیاسی تاریخ میں بہت اتاڑچڑھاؤآئے ۔ پی ٹی آئی ماضی سےسیکھنےکی کوشش نہیں کررہی۔
ان لوگوں نےتمام حدیں عبورکرلیں اس لیےمشکلات کاسامناہے۔ پی ٹی آئی جب تک اپنےرویےکوتبدیل نہیں کرتی ان کیلئےبہتری نہیں ہوگی۔ مسئلہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی ریاستی اداروں کےخلاف ہے۔
میرےخیال میں مولانا اورپی ٹی آئی زیادہ دیرساتھ نہیں چل سکیں گے۔ ملک ریاض کوماضی میں اسٹیبلشمنٹ اورسیاستدانوں کی حمایت رہی۔ ملک ریاض نےملک کی سیاست خریدنےکی کوشش کی۔
ماضی میں پارٹی کی قیادت جائز یاناجائزقید ہوئی۔ ماضی میں پیپلزپارٹی،ن لیگ اور دیگرجماعتوں کی اقتدارسے علیحدگی ہوئی۔ 77سالہ تاریخ میں کسی جماعت نے ملک کی اساس کو نشانہ نہیں بنایا۔
کسی لیڈر یاجماعت نے دفاع کے نشان یاتنصیبات کو نشانہ بنایا۔ کسی نے شہدا کی توہین نہیں کی۔
شہدا قومی شناخت کے نشان ،مشترک اثاثے ہیں۔ نوازشریف،شہبازشریف قید ہوئے ،خاندان سمیت جلاوطن ہوئے۔ آصف زرداری عرصہ دراز قید رہے،درمیان میں میثاق جمہوریت نے وقفہ دیا۔
2018کے بعد نوازشریف ،شہبازشریف ،مریم ،حمزہ قید ہوئے۔ آصف زرداری اور ہمشیرہ فریال تالپور قید ہوئیں۔ بانی بدترین حکمرانی کے بعد عدم اعتماد کی تحریک سے فارغ کیے گئے۔
اقتدار جانے پر پی ٹی آئی نے بغاوت کردی،9مئی برپا کردیا۔
پی ٹی آئی نے وطن کی اساس کو للکارا،دفاع کے استعاروں کو نشانہ بنایا۔ شہدا کی یادگاروں پر حملہ آور ہوئے،دفاعی اداروں کی تضحیک شروع کی ۔ دفاعی اداروں کی انتہائی زہریلی تضحیک شروع کی گئی جوجاری ہے۔ خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پر مسلح حملے آج بھی جاری ہیں۔
75سال میں جو بھی ہوا لیڈروں نے سیاست کی لیکن حدود کا تعین رہا۔ کسی سیاسی لیڈر نے 9مئی برپاکرنے کا سوچا بھی نہیں۔ آزمائش آئی تو عزت ،وقار کے ساتھ اس کا سامنا کیا۔ سیاسی لیڈروں کا وقت نے ساتھ دیا تو اقتدار میں واپس بھی آئے۔ ماضی میں سیاسی لیڈرگھر کی سیاست کو باہر نہیں لے کرگئے۔ سیاسی لیڈر بیرونی طاقتوں کے دروازوں پر بھیک مانگنے نہیں گئے۔
سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں پاکستان کوکئی چیلنجزدرپیش ہیں۔ ہم نےبڑےصبرکےساتھ چیزوں کوٹھیک کرناہے۔
اسٹیبلشمنٹ بھی ہمارےنظام کاہی ایک حصہ ہے۔
اگرہروقت ایک دوسرےکونیچادکھانےکی کوشش کرینگےتومعاملات ٹھیک نہیں ہونگے۔ صدرمملکت کادورہ چین کامیابی سےجاری ہے۔ صدرآصف زرداری نےاپنےدورمیں سب سےزیادہ دورےچین کےکیے۔ بلاول بھٹوزرداری نےبھی بطوروزیرخارجہ چین کے کئی دورےکیے۔
مزید پڑھیں :عمران خان کے علی امین گنڈا پور بارے خطرناک تحفطات،جنید اکبر کو اہم پیغام بھجوادیا
![](https://abnnews.pk/wp-content/uploads/2025/02/pti-julsa-rejected-371x212.jpg)